|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2020

قلات: جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر آعظم کے پے در پے تقاریر سے قوم میں مایوسی پھیل رہی ہے ایک طرف وزیر آعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں تو دوسری طرف کہتے ہیں کہ کرونا وائرس پوری ملک میں پھیل سکتا ہے۔

ان تقریروں سے قوم میں مزید بے چینی پھیلتی جارہی ہیں زوالفی بخاری اگر تفتان سے بغیر چیک اپ کیئے زائرین کو ملک میں داخل نہ کرواتے توکرونا وائرس اس قدر تیزی کے ساتھ نہیں پھیلتا ہم نے تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کو اپنی خدمت پیش کی اور کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کرے یا کرفیو لگائے ہم ساتھ دیں گے ہم نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ لاک ڈاؤن میں پندرہ دن کے لیئے دیہاڑی دار مزدوروں کو 7500 دیا جائے۔

اور ایک مہینے کے لیئے پندرہ ہزار روپے دیئے جائیں مگر دوہفتے گزر گئے پورا ملک لاک ڈاؤن ہونے کے باوجودابھی تک ان تجاویز پر کوئی عملدرآمد نہیں ہواحکومت زوا لفی بخاری کی قومی جرم کو چھپا نے کے لیئے تبلیغی مراکز پر چھاپے ماری جارہی ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی قلات میں میڈیا کے نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکز اسلامی قلات کے مہتمم مولانا حافظ محمد قاسم لہڑی قاضی فدا الررحمان عادل اور دیگر بھی موجود تھے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ وزیر آعظم کے پے در پے تقاریر سے قوم میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

ایک طرف وزیر آعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں تو دوسری طرف کہتے ہیں کہ کرونا وائرس پوری ملک میں پھیل سکتا ہے ان تقریروں سے قوم میں مزید بے چینی پھیلتی جارہی ہیں و فاقی حکومت کے اہم زمہ دار زوالفی بخاری اگر تفتان سے بغیر چیک اپ کیئے زائرین کو ملک میں داخل نہ کرواتے توکرونا وائرس اس قدر تیزی کے ساتھ نہیں پھیلتا موجودہ حکومت اب گو مگو کا شکار ہے۔

جبکہ ہم نے تمام سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت کو اپنی خدمات پیش کی اور کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کرے یا کرفیو لگائے ہم ساتھ دیں گے مگر لاک ڈاؤن اور کرفیو کے نتیجے میں جو مہنگائی بڑے گے اور محنت کش افراد بے روز گار ہو جائیں گے ملک میں پہلے سے ہی چالیس فیصد لوگ غربت کی لکیرسے بھی نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور یہ لوگ قحط میں مبتلا ہو جائیں گے۔

ہم نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ لاک ڈاؤن پندرہ دن کے لیئے ہیں تو دیہاڑی دار مزدوروں کو 7500 دیا جائے اور ایک مہینے کے لیئے پندرہ ہزار روپے دیئے جائیں دوہفتے گزر گئے پورا ملک لاک ڈاؤن ہے مگر ابھی تک ان تجاویز پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ہم نے حکومت کو یہ بھی تجویز دی کہ زرعی ٹیکس بجلی گیس اور دیگر یوٹیلیٹی بلز کو معاف کیا جائے اور کرونا وائرس سے متعلق تما م ٹیسٹس مفت کیئے جائیں مگر ان تجاویز پر بھی کوئی پیش رفت نہیں ہو سکیں ہیں۔

مگر اب یہ خدشہ بڑہا رہا ہیکہ محنت کش طبقہ تمام حکومت احکامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے بچوں کی پیٹ پالنے کے لیئے روزگار کی تلاش میں نکلیں گے ملک بھر میں کرونا وائرس کے خلاف حکومتی اقدامات ناکافی ہیں حکومت زوا لفی بخاری کی قومی جرم کو چھپا نے کے لیئے تبلیغی مراکز پر چھاپے ماری جارہی ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہیں تبلیغی مراکز پر چھاپے اور ان کی توہین کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔