|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2020

کوئٹہ :  بلوچستان ہائی کورٹ نے حکومت بلوچستان کو500 کنٹریکٹ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کی مدت ملازمت میں توسیع دینے یا نہ دینے پر ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی عدالت نے شیخ زید اور سول ہسپتال میں ارکان اسمبلی، سیاسی رہنماؤں کے غیر ضروری دوروں پر بھی پابند ی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی اور وزراء کورونا وائرس سے متعلق معلومات ہسپتالوں کے سربراہان سے موبائل فون پر حاصل کریں۔

جمعرات کو راجہ رب نواز ایڈوکیٹ کی جانب سے حکومت کے کورونا وائر س سے متعلق اقدامات پر دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بنچ نے کی، سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں ڈپٹی کمشنرز کے تبادلے منسوخ کرنے کانوٹی فکیشن عدالت میں پیش کیا عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفار کیا کہ حبیب الرحمن جو کہ چیف آف سیکشن پی اینڈ ڈی ہیں کو ڈپٹی کمشنر قلات تعینات کردیا گیا ہے۔

جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے جواب دائر کرنے کے لئے وقت مانگ لیا عدالت نے ریمارکس دئیے کہ حکومت کے معاملات سمجھ سے بالاتر ہیں صوبائی حکومت عدالت کو ٹرانسفر پوسٹنگ سے متعلق حقائق سے آگاہ کرے عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو ڈپٹی کمشنر قلات کی تعیناتی سے متعلق جواب داخل کرنے کیلئے وقت دیتے ہوئے نوٹی فکیشن کو معطل کردیا، سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی نے عدالت کو بتایا کہ 9ڈاکٹروں اور ایک صحت ٹیکنیشن میں کورونا وائر س کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ یہ معلوم نہیں کہ اب تک مزید کتنے ڈاکٹر،میڈیکل اسٹاف یا صحت ٹیکنشین اسی بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس میں مبتلا ڈاکٹروں اور محکمہ صحت کے اہلکاروں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لئے خصوصی جگہ تشکیل دی جائے، اس موقع پر اسپیشل سیکرٹری صحت طاہر ظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے صحت ورکرز کے ٹیسٹ کر نے کے لئے ریپڈ رسپانس ٹیم تشکیل دی ہے حکومت بلوچستان نے کورونا وائرس کا شکار ہونے والے سرکاری افسران اور حکام کے لئے نم کا ہاسٹل اور ایم پی اے ہاسٹل تجویز کیا ہے۔

سماعت میں اس بات کی تجویز دی گئی کہ نم کا ہاسٹل کورونا وائرس کا شکار ڈاکٹروں اور اہلکاروں کے لئے بہتر ہے جس پر ڈائریکٹر جنرل صحت اور اسپیشل سیکرٹری صحت نے رائے سے اتفاق کرتے ہوئے حکومت سے منظور ی لینے کی مہلت مانگی،عدالت نے ریمارکس دئیے کہ حکومت صحت کی سہولیات مہیا کرنے والے عملے کا خصوصی خیال رکھے اور ساتھ ہی کورونا وائرس کا شکار ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل عملے، صحت ٹیکشین اور عملے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔

سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر یاسر اچکزئی نے کہا کہ ڈاکٹرو ں اور عملے کی ڈیوٹیاں ڈبلیو ایچ او کے قوانین کے تحت لگائی جائیں جس پر اسپیشل سیکرٹری صحت، شیخ زید اور سول ہسپتال کے سربراہان نے عدالت کو بتایا کہ ڈیوٹی روسٹر تشکیل دے دیا گیا ہے جس کے تحت ڈاکٹروں کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او کے قوانین کو مدنظر رکھا جائیگا عدالت نے احکامات دئیے کہ ڈاکٹروں کو ڈیوٹی دیتے وقت ڈبلیو ایچ او کے قوانین کو مدنظر رکھنے کے ساتھ ساتھ کوئٹہ سے باہر فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں کی ڈیوٹیاں بھی تشکیل دی جائیں۔

اسپیشل سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹروں کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے لئے اشتہار جاری کردیا ہے جن پر انٹرویو 7سے 14اپریل کے دوران لئے جائیں گے جبکہ بعد میں آسامیوں پر پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مستقل بھرتیاں کی جائیں گی، انہوں نے بتایا کہ500ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کے کنڑیکٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد کنٹریکٹ میں توسیع کی سمری بھجوا دی گئی ہے جس پر جلد فیصلہ کرلیا جائیگا۔

عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ صحت ڈاکٹروں کی بھرتی کے عمل کو تیز کرے اور مستقل آسامیوں پر بھرتی کے لئے پبلک سروس کمیشن کو بھی کہا جائے جبکہ کنڑیکٹ ملازمین کی سمری پر ایک ہفتے میں فیصلہ کیا جائے۔سماعت کے دوران اسپیشل سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ صحت نے پی پی ای کٹس ڈاکٹروں میں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے مزیدآلات اور کٹس ملنے پر بھی تقسیم کا عمل جاری رکھا جائیگا۔

عدالت نے محکمہ صحت کو احکامات دئیے کہ ڈاکٹروں،پیرامیڈیکس، اور دیگر عملے حفاظتی کٹس مہیا کرنے کے لئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے جبکہ ڈاکٹر کٹس کی فراہمی کو انصاف کی بنیادوں پر یقینی بناتے ہوئے ناجائز استعمال کے تدارک کو یقینی بنائیں عدالت نے کورونا وائرس کے مریضوں سے متعلق مختص ہسپتالوں سے متعلق فیصلے کر نے کیلئے کمیٹی کو اختیار دیا، سماعت کے دوران اسپیشل سیکرٹری صحت، شیخ زید ہسپتال اور سو ل ہسپتال کے سربراہان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سیاسی رہنما، اراکین اسمبلی ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے بچاؤ کی تدابیر کو مدنظر نہ رکھتے ہوئے دورے کرتے ہیں اگر کسی کو معلومات درکار ہیں تو وہ ایم ایس سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

عدالت غیر ضروری طور پر ہسپتالوں کے دوروں پر پابند ی عائدکرے جس پر عدالت نے سیاسی رہنماؤں اور منتخب ارکان اسمبلی کو احکامات دئیے کہ وہ کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کا احترام کریں اور وائر س سے متعلق آگاہ مہم بھی شروع کریں عدالت نے احکامات دئیے کہ ہسپتال میں غیر ضروری طور پر دوروں پر پابند ی عائد کی جاتی ہے جبکہ معلومات کے لئے ہسپتالوں کے سربراہان سے موبائل پر رابطہ کیا جاسکتا ہے جس کے بعد کیس کی سماعت 7اپریل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔