|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2020

مستونگ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی تاریخ میں توسیع سے دیہاڑی دار مزدورں غریب و لاچار لوگوں کی صبر کا پیمانہ لبریز لاک ڈاؤن سے بے روزگار ہونے والے درجنوں افراد کا حکومتی امداد کے حصول کے لیے ریلی وڈپٹی کمشنر ہاؤس کیسامنے دھرنا.

تفصیلات کے مطابق حالیہ لاک ڈاون سے بے روزگار ہونے والے سینکڑوں افراد جو گزشتہ کئی دنوں سے حکومتی امداد کے منتظر تھے بالآخر بے روزگاری سے تنگ آکر قومی شاہراہ پر نکلنے کے بعد ریلی کی صورت میں ڈی سی ہاؤس پہنچ گئے

جہاں انھوں نے راشن اور دیگر امداد کی حصول کے لیے ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی کوشش کی تاہم ناکامی پر ڈی سی ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کے بعد شاہی کمپلکس گئے جہاں تحصیلدار مستونگ اکرم حریفال و دیگر انتظامی آفیسران نے ان سے مذاکرات کی اس موقع نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء میر سکندر خان ملازئی و دیگر نے نیشنل پارٹی کی جانب سے ان سے بھر پور اظہار یکجہتی کی واضع رہے کہ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گزشتہ کئی دنوں کی لاک ڈاون اور بازاروں کی بندش سے انکی بچوں کی روزی روٹی کمانے کا زریعہ چھینے سے گھروں کے چولہے بجھ گئے ہے

انھوں نے کہاکہ حکومت ہمیں راشن فراہم کرے یا بازار کھول دی جائے تاکہ ہمارے گھروں کے چولہے جو لاک ڈاون کے باعث بجھ گئے ہے وہ چل سکے۔ڈپٹی کمشنر مستونگ کی ہدایت پر تحصیلدار نے مظاہرین کو یقین دہائی کرائی کہ حکومتی احکامات کی روشنی میں انتظامیہ نے ضلع بھر میں سروے کا کام شروع کی ہے اور بہت جلد لسٹیں مرتب کرکے اعلی حکام کو ارسال کی جائے گی

اور بہت جلد حقدار اور متاثرہ افراد کو امداد دی جائے گی انھوں نے کہاکہ جیسی ہی امدادی سامان مہیاں کی جائیگی تو فوری طور پر مستحقین میں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیاجائے گا انتظامیہ کی یقین دہانی پر احتجاجی مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا