کوئٹہ : پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن عبدالشکور مری نے کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن مجاہدین ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس پر صوبائی حکومت کی جانب سے وحشیانہ تشدد اور لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے۔
کہ نااہل صوبائی حکومت اربوں روپے کے فنڈز ریلیز کرنے کے دعوں کے باوجود ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو حفاظتی اشیا فراہم نہیں کررہی ہے یہی وجہ ہے کہ اب تک فرنٹ لائن پر لڑنے والے پندرہ ڈاکٹرز مریضوں کا علاج کرتے ہوئے کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔
اور اب ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکٹرز احتجاج کے دوران جام وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ڈاکٹرز کا جرم یہ ہے کہ وہ اپنے حفاظت کے لئے حفاظتی لباس اور دیگر اشیا کا مطالبہ کررہے ہیں۔ان کی ایسے اہم وقت میں گرفتاری سے یہ بات تو ثابت ہوگیا ہے کہ حکومت کو عوام کی صحت سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
دوسری جانب محکمہ صحت کے آفیسران فنڈز کے بندر بانٹ پر ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل اس صورتحال کو مانیٹر کرنے کے ساتھ ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں نہ صرف آواز بلند کرتے آرہے ہیں بلکہ بلوچستان کے عوام اور ارباب اختیار کو بھی آگاہ کرتے رہے ہیں۔
شکور مری نے کہا کہ ڈاکٹرز نے اپنی مدد آپ کے تحت چندہ کرکے حفاظتی کٹس لینے کے لئے باقاعدہ چندہ مہم بھی شروع کررکھا ہے تاکہ وہ صوبائی حکومت اور محکمہ صحت کی غفلت اور عدم تعاون سے کورونا کے متاثرین کا علاج معالجہ متاثر نہ ہوسکے اور لوگوں کی قیمتی جانوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔
شکور مری نے کہا کہ حکومت فوری طور پر گرفتار ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو فوری رہا کرے اور ڈاکٹروں کے ساتھ مذاکرات کرکے ان کے ڈیمانڈز فوری طور پر پورا کریں تاکہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس سمیت دیگر سٹاف یکسوئی کے ساتھ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی زندگیوں کو بچا سکیں۔
شکور مری نے وزیراعلی جام یوسف سے مطالبہ کیا کہ اگر ان کی وزارت صحت کی کرسی پر بیٹھنے کا شوق پورا ہوگیا ہے تو وہ یہ قلمدان کسی مخلص رکن اسمبلی کے حوالے کردیں تاکہ محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرکے کورونا وائرس کے خلاف یکسوئی اور پوری تیاری کے ساتھ جنگ لڑا جاسکے اور صوبے کے لاکھوں عوام کے زندگیوں کو لاحق خدشات کو دور کیا جاسکے اور عوام پائی جانے والی بے چینی دور ہوسکے۔