|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2020

تربت:  آل پارٹیز اینڈ ایکٹبوسٹ الائنس کیچ کے کنوینر خلیل تگرانی نے سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے 6کروڈ کی تقسیم منصفانہ اور شفاف انداز میں کیا جائے اس میں آل پارٹیز کو آن بورڈ لیا جائے، حکومت کرونا وائس کی روک تھام میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔

ضلع کیچ میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیٹس تک موجود نہیں مگر حکومت یہاں کیس نہ ہونے کا دعوی کرتی ہے، کیچ میں فوری طور پر لیب کا انتظام کیا جائے اور لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار ہونے والے دیہاڈی دار وں میں راشن تقسیم کی جائے،اس موقع پر آل پارٹیز کے ڈپٹی کنوینر کامریڈ ظریف ذدگ، نیشنل پارٹی کے رہنما چیئرمین حلیم بلوچ، ضلعی صدر محمد جان دشتی، بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما خان محمد جان، خالد رضا، مسلم لیگ کے صوبائی نائب صدر نواب شمبے زئی و دیگر موجود تھے۔

کرہ ارض ایک عالمی وبا کی لپیٹ میں آ چکی ہے جسے دنیا کرونا وائرس کے نام سے جانتی ہے اس وائرس نے مختصر مدت کے اندر دنیا بھر کو شدید متاثر کیا ہے جس سے لاکھوں لوگ متاثر اور ہزاروں افراد موت کی نظر ہو چکے ہیں ترقی یافتہ دنیا کرونا وائرس سے جدید تکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر نبردآزما ہے اور مؤثر حکمت عملی سے وبا کو متاثرکن حد تک کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

جبکہ وبا کے مکمل خاتمے کیلئے ترقی یافتہ ریاستیں فوری ترجیحات کی بنا پر انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہیں مگر ایک ہم تیسری دنیا کے بدنصیب شہری ہیں جو بنیادی انسانی ضروریات سے بھی محروم ہیں اور اکیسویں صدی کے اندر ہمارے مفلوک الحال عوام دقیانوسی تدابیر اختیار کرنے پر مجبور ہیں لیکن ہماری صوبائی حکومت، ڈسٹرکٹ کیچ سے منتخب ایم این اے اور ایم پی ایز کا توجہ ضلع کیچ کی شعبہ صحت کے خستہ حالی کی طرف مبذول کرانا ہے۔

اور چند بنیادی مسائل کی نشاندہی کرنا ہے حکومت بلوچستان صوبہ بھر میں انقلابی اقدامات اٹھانے کی دعویدار ہے لیکن زمینی حقائق سے آشکارہے کہ عوام اپنی جگہ ڈاکٹروں کے پاس بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے، شعبہ صحت کے عملے کو نا کرونا وائرس کے متعلق کوئی تربیت و ٹریننگ دی گئی ہے اور نا ہی انہیں ٹیسٹنگ کٹس،حفاظتی سازوسامان اور جدید میڈیسن و آلات مہیا کی گئی ہیں۔

جبکہ ضلع کیچ سے متصل ایران بارڈر کے تمام غیرقانونی راستے بدستور کھلے ہیں اور ایرانی باشندوں کا آمدو رفت حسب سابق جاری ہے۔حکومتی لاک ڈاؤن کا اقدام وبا کی روک تھام کے متعلق بے سود ثابت ہو رہا ہے جبکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اشیائے خوردنوش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔

اور عوام انتہائی مشکلات میں مبتلا ہو گئے ہیں اور حکومت عوام کو کسی قسم کی ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہے۔ کیچ کے تمام منتخب عوامی نمائندے کرونا وائرس کا نام سن کر لاپتہ ہوئے گئے ہیں ہم بحیثیت شہری حیران ہیں کہ کرونا کے خلاف حفاظتی تدابیر و آگاہی مہم کا حصہ بنیں یا نمائندؤں کی بازیابی کیلئے سٹرکوں پر نکل آئیں۔