کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مسلسل 18ویں روزلاک ڈان جاری رہا جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلا ت میں اضافہ ہوگیا،عوامی مشکلات کے باوجوداحساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت مستحقین میں امدادی فنڈز کی تقسیم شروع نہیں کی جاسکی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے محض دعوے اورطفل تسلیوں پراکتفاکیاجارہا ہے،دیہاڑی دارمزدور،غرباومساکین ودیگر عوامی حلقوں نے حکومت سے فوری طورپرامدادی رقم کی تقسیم کاعمل شروع کرنے کامطالبہ کیا ہے۔کوروناوائرس سے بچا کے پیش نظرگزشتہ کوئٹہ میں 18ویں روزبھی مکمل لاک ڈان کاسلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے لوگوں کو مالی مشکلات درپیش ہیں،بیروزگاری کے باعث دیہاڑی دارطبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔لوگوں کی مشکلات کے پیش نظروفاقی حکومت نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرامکے تحت امدادی رقم کی تقسیم کااعلان کیاجس کے بعد معلومات کیلئے ڈپٹی کمشنردفتر کے علاوہ شہر کے دیگر مقامات پر قائم سینٹرزمیں غریب ونادار لوگوں کاتانتابندھا رہتاہے۔
تاہم امدادنہ ملنے کے بعد وہ مایوس لوٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی مشکلات میں مزیداضافہ ہورہا ہے۔لوگوں کاکہناتھا کہ احساس پروگروام کے تحت مسیج موصول تو ہوگیا اوروہ کئی دنوں سے ضلعی انتظامیہ کے دفاترکے چکرکاٹ کر تھک گئے ہیں مگرانہیں کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیاجاتا اوراگلے دن آنے کاکہاجاتاہے،انہوں نے بتایاکہ انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا مشکل کی گھڑی میں کہاں جائیں۔
اس ضمن میں ذرائع ضلعی انتظامیہ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگروام کے تحت حتمی لیسٹیں فراہم نہیں کی گئی اورنہ ہی کوئی طریقہ کار طے کر گیا ہے جس کی وجہ سے مستحق افراد کورقوم کی فراہمی کاسلسلہ شروع نہیں کیاجاسکا۔ذرائع کے مطابق احساس پرگرام کے تحت کوئٹہ میں 31ہزار سے زائد مستحق افراد مستفید ہونگے انتظامیہ نے 27ہزار سے افراد کی لسٹ وفاق کو فراہم کردی ہے امکان ہے کہ جلد احساس پرگروام کے تحت رقوم کی تقسیم شروع کردی جائے گی۔