|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2020

اوستہ محمد: پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کے باوجود غریب عوام اور مزدور طبقہ کو غیر قانونی قائم پیٹرول پمپس مالکان دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جبکہ عالمی منڈی میں 1990ء کی کم ترین سطح پر آنے کے باوجود قیمتوں میں کوئی خاطر خواہ کمی نہیں کی گئی پھر بھی وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کا فائدہ غریب اور مزدور طبقہ کو نہیں مل رہا ہے اوستہ محمد پیٹرول پمپ مالکان 4 روپے فی لیٹر اضافی وصول کر رہے ہیں۔

اوستہ محمد گنداخہ باغ ہیڈ اور باغ ٹیل میں قائم اکثر پیٹرول پمپس غیر قانونی اور بغیر لائسنس کے کھلے ہوئے ہیں ان غیر قانونی پیٹرول پمپس کے مالکان اکثر حاجی اور نمازی ہونے کے باوجود غریب عوام سے 4 سے 5روپے فی لیٹر اضافی وصول کر رہے ہیں۔

عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد سے نوٹس لیکر کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ترین سطح پر آنے کے باوجود حکومت پاکستان اور سرمایہ دار جس میں پیڑول پمپ مالکان مزدور طبقہ اور غریب عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مقررہ ریٹ سے اضافی وصول کرنا عوام دشمنی ہے۔

گزشتہ کئی سالوں سے پیٹرول پمپ مالکان وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ریٹ سے اضافی وصول کرتے ہیں جس پر ضلعی انتظامیہ اور تحصیل انتظامیہ نے کوئی بھی اقدام نہیں کیا ہے عوامی حلقو ں کا کہنا ہے کہ پیٹرول پمپ مالکان حکومت کی جانب سے مقررہ ریٹ سیفی لیٹر اضافی عوام سے وصول کرنے کے عیوض ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کو ماہانہ بھتہ دیتے ہیں جبکہ دوسری جانب کورونا وائرس کی وبا کا بہانہ بناکر ذخیرہ اندوزوں نے اشیاء خوردونوش کے ساتھ روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی چیزوں سمیت ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کر دیا ہے۔

ایک طرف لاک ڈاؤن نے مزدور طبقہ اور روزانہ کماکر گھر کا گزر بسر کرنے والے خاندان کو نان شبینہ کے محتاج کر دیا ہے جبکہ اس مشکل وقت میں حکومت وقت جس میں صوبائی ڈویژنل ضلعی اور تحصیل انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

عوامی حلقوں کا کہناہے کہ لاک ڈاؤن اور مہنگائی کی وجہ سے آنے والے دنوں میں غریب اور مزدور طبقہ کے لوگ کورونا وائرس کے بجائے بھوک کی وجہ سے ان کیاموات ہونے شروع ہو جائیں گے جو حکومت وقت کے لئے بہت بڑی پریشانی کا باعث بنے گی موجودہ حکومتی نمائندوں سے عوامی مسائل تو نہیں ہوسکتے ہیں ہاں مگر نمائندے غریب مزدور طبقہ کے بہانے اپنی بنک بیلنس اور جائیداد ضرور بنائیں گے غریب عوام اور مزدور طبقہ کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔