اوستہ محمد: بلوچستان بارکونسلBBCصوبہ بھرکے وکلا کی روح کا درجہ رکھتی ہے۔اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے و ابستہ تمام ڈسٹرکٹ باڈیز اس بارکونسل کی ایک مضبوط جان کی حیثیت رکھتی ہیں۔ خداناخواستہ اگر کسی بھی جسم یاجان سے روح کوالگ یاجدا کیا جائے تو وہ جان یا جسم خاک کے سپردکیاجاتاہے۔اور بلوچستان بار کونسل کی قیادت بخدا صوبہ بھرکیلاک ڈاون سے متاثرہ وکلاء حضرات کواس نازک کیفیت میں خاک کے حوالے نہ کرے۔
ان زیریں خیالات کا اظہارلاک ڈاون سے متاثرہ صحبت پورسے وکلاء حضرات راجا رحیم ابڑو ایڈوکیٹ،صدام حسین بلیدی ایڈوکیٹ،مسعوداحمدکھوسہ ایڈوکیٹ،ظفر علی لاشاری ایڈوکیٹ،چاکرخان کھوسہ ایڈوکیٹ،اورنگ زیب مری ایڈوکیٹ،جعفرآبادسے سینئروکلا حضرات محمد ادریس راجپوت،ایڈوکیٹ،عبدالغنی مٹھل ایڈوکیٹ،عبدالجبارخان عطار ایڈوکیٹ،میرمہتاب حسین خان شرایڈوکیٹ،سراج احمدجمالی۔
ایڈوکیٹ،جہان علی کھوسہ ایڈوکیٹ،غلام سرورابڑو ایڈوکیٹ،مکھی گلشن رام ٹی راجپوت ایڈوکیٹ،غلام علی بادینی ایڈوکیٹ،ماماعبدالسلام عمرانی ایڈوکیٹ،نجیب الرحمن جاموٹ ایڈوکیٹ،شمس الدین جکھرانی ایڈوکیٹ،مسٹرجنید احمدایڈوکیٹ،اور رفیق احمد بگٹی ایڈوکیٹ،اوستہ محمد کے وکلاء حضرات احسان اللہ مگسی ایڈوکیٹ،محمد قاسم عمرانی ایڈوکیٹ،اورنیازمحمد ساتکزئی ایڈوکیٹ،نصیرآبادسے وکلاء۔
حضرات شبیراحمد شیرازی ایڈوکیٹ،مشتاق ترین ایڈوکیٹ،برکت علی خاصخیلی ایڈوکیٹ،اور ممتازبنگلزئی ایڈوکیٹ،سبی کیوکلاء حضرات آغا حسنین اقبال منہاس ایڈوکیٹ،ناصرمری ایڈوکیٹ عنایت اللہ مرغزانی ایڈوکیٹ،آغاحنین اقبال منہاس ایڈوکیٹ،میر عطاء اللہ مری ایڈوکیٹ،عبدالجلیل لہڑی ایڈوکیٹ،مہر علی ابڑوایڈوکیٹ۔ایم اشرف ابڑو ایڈوکیٹ۔اور سلیم عمر رندایڈوکیٹ نے اپنے مشترکہ ایک رنجیدہ بیان میں کیاہے۔
انہوں نے مزیدافسوس کااظہارکرتے ہوئے ا پنے بیان میں زور دیکرکہا ہیکہ حالیہ کو رونا وائرس کی وبائی لہر نے جہاں پوری دنیا کو ہلا کر رکھدیاہے اور مختلف مکاتب فکرکیافرادلاک ڈاون کی وجہ سے ا پنے گھروں میں محصور ہو کر بیروزگاری کاشکاراور اسوقت بد ترین معاشی بحرانی کیفیت سے دوچارہوچکے ہیں۔جن میں سے بلوچستان کے وکلاء حضرات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزیداپنے بیان میں واضح کرتے ہوئے کہاہیکہ اس نازک صورتحال اور صوبہ کے اکثر وکلاء حضرات کی بد ترین معاشی بحرانی کیفیت سے بخوبی آگاہ ہوتے ہوئے ابھی تک بلوچستان بار کونسل کی قیادت کا خواب خرگوش میں رہنا ایک بڑیسوال کو جنم دیرہاہے۔جسکاہم وکلاء برادری آئندہ کا لائحہ عمل بہت جلد تیار کر رہے ہیں۔آخر میں ان وکلاء رہنماؤں نے بلوچستان بارکونسلBBC کی قیادت سے پر زور مطالبہ کیا ہیکہ حالیہ لاک ڈاون کی وجہ سے متاثرہ ہر وکیل کو وکلاء فلاحی فنڈز سے مبلغ ایک ایک لاکھ روپے جاری کیے جائیں۔