|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2020

تربت: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کے رکن حانی یونس گچکی، تربت زون کے صدر عظیم بلوچ، سینئر نائب صدر کریم شمبے بلوچ، جنرل سیکریٹری نوید عطا اورجوائنٹ سیکریٹری فیصل رحیم نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کورنا جیسے عالمی وبا سے عوام کو بچانے کے لئے مظبوط سیاسی قوت کے زریعے سائنسی اصولوں کے اور WHO کے پروٹوکول کے مطابق فیصلوں کی اشد ضرورت ہے۔

ٹیسٹنگ کی محدود سہولیات کی وجہ سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں کورنا وائرس کے ٹرینڈ کو کنفرم نہیں کی جاسکا، عوام قربانی دے کر خود کو گھروں تک محدود کرے تاکہ اس وبا سے لوگوں کو بچایا جاسکے سرکاری سطح پر نہ احتیا طی تدابیر پر کوئی عمل درآمد ہوسکی نہ ہی دور دراز کے لاچار غریب عوام کے امداد و مدد کے لئے واضح پالیسی بنائی جاسکی۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ دنیا اس خطرناک وبا کا مقابلہ سائنس و علم کی بنیاد پر کررہی ہے۔

لیکن بلوچستان میں اس وباء کو عام بیماری کی طرح دیکھا جا رہا ہے، برائے نام لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں، لاک ڈاون بھی فوٹوں سیشن کی نذر ہوچکی ہے حقیقی معنوں میں عوام کو محدود کرنے کے لئے کوئی اقداما ت سامنے نہیں آسکے ہیں۔

کورنا کے علاج و روک تھام کے لئے ماہرین اور سینئر ڈاکٹروں پر مشتمل کمیٹی بنا کر فیصلوں پر مضبوط سیاسی طاقت کے زریعے عمل درآمد کیا جائے۔ اگر صورتحال کو سنجیدہ نہیں لایا گیا تو بلوچستان خطرناک انسانی المیے کا شکار بن سکتا ہے۔انہوں نے عوام سے بھرپور اپیل کی ہے کہ خود کو گھروں تک محدود کرے اور اپنی مدد آپ کے تحت اس بحران کا مقابلہ کرے۔