|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2020

پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری میر نذیرحمد بلوچ نے کہا ہے کہ کروانا وائرس ایک عالمی وبا ہے اس سے پوری دنیا متاثر ہے مگر ہمارے صوبے کے پسماندہ علاقوں کے غریب ترین لوگ اس عالمی وبا کے لاک ڈاؤن سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور لوگ نان شبینہ کے محتاج ہو کر کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے لاک ڈاؤن کے دوران غریب لوگوں اور اجرت پر کام کرنے والوں کیلئے امدادی راشن کا اعلان کیا تھا حکومت نے ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کرکے یا جس ذرائع سے کروڑوں روپے کے فنڈز اکھٹا کرکے راشن دینے کا اعلان کیا تھا مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پنجگور میں راشن سیاسی بنیادوں پر تقسیم کئے جارہے ہیں اور لاک ڈاؤن سے متاثر ہونیوالے لوگوں کو نظر انداز کیا جارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور گیراج والے ریڑھی بان ڈرائیور بسوں کے منشی حجام موچی سمیت دیگر لوگ متاثر ہو کر کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کیلئے آنے والے راشن کو برسر اقتدار جماعت اپنے پارٹی یونٹوں میں تقسیم کرکے غریبوں کی حق تلفی کررہاہے جو کہ انتہائی نا انصاف ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس عالمی وبا کے دوران سیاسی بنیادوں پر تقسیم سے یہی انداز ہ ہورہا ہے کہ بر سر اقتدار جماعت کو غریب عوام سے دوستی نہیں بلکہ کروانا وائرس امدادی پیکج کے راشن کو بلدیاتی الیکشن کیلئے استعمال کررہا ہے انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن کے دوران ان غریب لوگوں کی بدعاوں بیچنا چاہیئے جن کے بچے بغیر روٹی کے سو جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اس بے قائدگیوں اور غریب طبقے کے لوگوں کے ساتھ پونے والے ان نا انصافیوں کے بھی زمہ دار ہے۔

انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور کمشنر مکران سے کہا کہ پنجگور میں کروڑوں روپے کے راشن کی تقسیم کا غیر جانبدار انہ تحقیقات کی جائے بصورتِ دیگر بلوچستان نیشنل پارٹی غریب لوگوں کی حق تلفی برداشت نہیں کرے گی اور احتجاج کا حق محفوظ رکھی ہے انہوں نے کہا کہ غریب لوگوں کے ساتھ انصاف کی جائے۔