قلات: قلات میں احساس پروگرام سے رقوم کی وصولی شہریوں کے لیئے عذاب بن گئی صرف ایک ہی فرنچائز کے ذریعے پچاس لوگوں کو رقوم فراہم کی جاتی ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ رقوم کے حصول کے لیئے سرگردان ہیں کئی کئی روز بارہ ہزارروپے کی وصولی کے لیئے لوگ دھکے کھانے پر مجبور ہیں مگر پھر بھی رقم نہیں ملتی اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی خاموشی بھی سمجھ سے بالاتر ہیں۔
قلات میں وزیر اعظم پاکستان کے احساس پروگرام سے ملنے والی رقوم کے لیئے سینکڑوں لوگوں کو ایس ایم ایس تو موصول ہو گئے ہیں مگر رقم کے حصول کے لیئے ماہ رمضان میں خواتین اور حضرات سرگردان ہو گئے ہیں لوگ بارہ ہزار روپے کے حصول کے لیئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں مگر کئی کئی روز فرنچائز کے سامنے دھکے کھانے کے باوجود رقم نہیں ملتی اور خواتین حضرات مایوس ہو کر لوٹ جاتے ہیں۔
قلات کے عوامی حلقوں نے احساس پروگرام کے نااہل زمہ داروں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ احسا س پروگرام کی جانب سے غریب اورمزدور عوام کا مزاق اڑایا جارہا ہیں صرف بارہ ہزار روپے کی خاطر غریب خواتین و حضرات کئی کئی روز سے ماڈل ہائی اسکول قلات میں فرنچائز کے سامنے بیٹھے ہوتے ہیں مگر ان کو رقم نہیں ملتی اور فرانچائزر کی جانب سے صرف پچاس افراد کو رقم فراہم کرکے چلے جاتے ہیں۔
اور دیگر سینکڑوں افراد رہ جاتے ہیں انہوں نے کہا ہیکہ احساس پرگرام کے تحت غریب اور مزدوروں کی تزلیل کی جارہی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہیں انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو کاروبار کے لیئے تو نہیں چھوڑا جاتا ہیں مگرچند ہزار روپے کی خاطر غریب خواتین و حضرات کو کئی کئی روز تک لائنوں میں کھڑے کر کے انہیں گھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہیں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں ہے جو قابل افسوس ہے