|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2020

کوئٹہ: آل پاکستان لیبر فیڈریشن کے صدر سلطان محمد خان نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں محنت کشوں اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔ ای او بی آئی پنشن بڑھائی جائے اور تمام ورکروں کو ای او بی آئی پنشن اور سوشل سیکورٹی میں رجسٹرڈ کیا، یہ بات انہوں نے جمعہ کو سیکرٹری جنرل عبدالستار، چیئرمین شاہ علی بگٹی اور پی سی ایم ایل ایف کے چیئرمین محمد زمین کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ محنت کشوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ہمیشہ کام کیا ہے حکومت ملک میں امیر و غریب کے مابین فرق دور کرکے ملک میں صنعت، زراعت، تجارت کو ترقی دیکر قومی سطح پر پاکستان کو اقتصادی طور پر خود کفیل بنائے یکم مئی وہ تاریخ ساز دن ہے جب امریکہ کے شہر شکاگو کی فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں نے غیرانسانی اوقات کار، حالات اور اجرتوں میں اضافے جیسے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے پرامن جدوجہد کا آغاز کیا۔

جو دنیا بھر کے محنت کشوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء کے باعث پوری دنیا میں ورکرز مختلف مسائل کا سامنا کررہے ہیں اور بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے ایک اندازے کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں 5 کروڑ سے زیادہ ورکرز بے روزگار ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مائن اینڈ منرل ورکرز پہاڑوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ان کے پاس کھانے پینے کی اشیاء ادویات ختم ہوچکی ہیں اس صورتحال میں آل پاکستان لیبر فیڈریشن اور پاکستان سنٹرل مائنز لیبر فیڈریسن نے فیصلہ کیا کہ ورکروں اور عوام کی حفاظت کے لئے یکم مئی کا جلسہ و جلوس اور ریلی نہیں نکالی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سب سے زیادہ مزدور طبقہ متاثر ہوا ہے کورونا وائرس سے متاثرہ گھرانوں اور مزدوروں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

اسی طرح ہیلتھ ورکرز جو فرنٹ لائن پر کام کر رہے ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز میں کام کرنے والے ورکرز جو ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے مرجاتے ہیں انہیں حفاظتی آلات مہیا کئے جائیں معاوضہ اور ڈیتھ گرانٹ جو دیگر صوبوں میں پانچ لاکھ روپے ہے جبکہ بلوچستان میں دولاکھ روپے ہے اسے دیگر صوبوں کے برابر لایا جائے۔