|

وقتِ اشاعت :   May 10 – 2020

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد کی قومی شاہراہ این اے 65ایرانی ڈیزل منشیات چھالیہ انڈین پان پراگ کابلی گاڑیوں کی سمگلنگ کیلئے سمگلروں کیلئے محفوظ شاہراہ کی حیثیت اختتار کرگیا کوئٹہ سے لیکر جعفرآباد تک سینکڑوں کی تعداد میں لیویز فورس پولیس کی چیک پوسٹیں ہونے کے باوجود غیر قانونی سامان پہنچ جانا لمحہ فکریہ ہے۔

ساڑھے بارہ سے زائد منی پیڑول پمپوں کو ایرانی کی ترسیل جاری حکومت سے منظور پیڑول پمپ مالکان کا دیوالیہ نکلنے لگا حکومتی خزانہ میں اربوں روپے کا نقصان تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے لیکر جعفر آباد تک سینکڑوں کی تعداد میں لیویز فورس پولیس دوکسٹم کی چیک پوسٹوں ایکسائز پولیس سی آئی اے پولیس کے ہونے کے باوجود قومی شاہراہ این اے 65کے قریب ڈیرہ مراد جمالی ڈیرہ اللہ یارڈھاڈر اوستہ محمد صحبت پور کے بارہ سو سے زائد منی پیڑول پمپوں کو ایرانی ڈیزل کی ترسیل جاری ہے۔

جس سے حکومت سے منظور پیڑول پمپ مالکان کا دیوالیہ نکلنے لگا ہے زرائع کے مطابق یومیہ سو سے ڈیڑھ سو ٹرکوں کے ذریعے چھالیہ انڈین پان پراگ ودیگر غیر قانونی سامان اور کابلی گاڑیوں کی سمگلنگ کیلئے نصیرآباد کی قومی شاہراہ سمگلروں کیلئے محفوظ شاہراہ کی حیثیت اختتار کرگیاہے زرائع نے مزید بتایاکہ منشیات چھالیہ انڈین پان پراگ گڈز ٹرانسپورٹ کے ذریعے ڈیرہ مراد جمالی اور ڈیرہ اللہ یار پہنچ کر ٹیکسی کاروں کے ذریعے سندھ کے علاقوں میں سمگل کردی جاری ہے کیونکہ حب قومی شاہراہ پر کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ ہونے کی وجہ سے نصیرآباد کی قومی شاہراہ سمگلنگ کیلئے محفوظ سمجھی جارہی ہے۔