|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2020

قلات: جمعیت علماء اسلام سند ھ کے جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ جمعیت سندھ کی تقسیم کو کسی بھی صور ت قبول نہیں کریگی یہ عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے کہ پاکستان کی سمندری حدود کو بلوچستان اور سندھ سے الگ کیا جائے عمران خان کی نسبت مراد علی شاہ کی کارکردہ گی بہتر ہے عمران نیازی ایک سلیکٹڈ ہے ہم نے کبھی بھی ان کے حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے نیب ایک انتقامی ادارہ بن چکی ہے۔

جسکا کام سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنا ہے ہم نے سندھ میں ہمیشہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کیا ہے اگر پی پی کی کارکردگی اچھی ہو تی تو ہم ان کے مقابلے میں الیکشن نہیں لڑ سکتے ملکی سطح پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بطور اپوزیشن ہم آہنگی ہے ہم اسکا احترم کرتے ہیں سندھ میں لاک ڈاؤن کے دوران جمعیت علماء اسلام نے تیس کروڑ روپے کی راشن غرباء میں تقسیم کیئے عمران نیازی اور سند ھ حکومت نے تو قومی خزانے سے لوگوں کو امداد فراہم کیئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حیدری ہاؤس قلات میں جمعیت کے سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری سے خصوصی ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائیندوں کی سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما حافظ خلیل احمدسارنگزئی سابق صوبائی سالار حافظ محمد ابراہیم لہڑی حافظ خورشید مدنی جمعیت کے ضلعی ترجمان مولانا محمد قاسم لہڑی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے اس موقع پر علامہ راشد سومرو نے جمعیت کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری سے ون ٹو ون ملاقات کیا اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور حکومتی ایس او پیز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ سند ھ میں ایک طرف کارکر دگی ہے اور ایک طرف ایگزیکٹو اتھارٹی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ عمران نیازی کی حکومت کے پاس اختیار نہیں عمران خان کو بطور وزیر آعظم ہم نے کبھی تسلیم نہیں کیا ہے تو ہم اس کی کار کردہ گی سے کیسے مطمئن ہو سکتے ہیں اور نہی ہمیں اس کی پار لیمانی کردار اور ان کی نجی زندگی کے کردارپر بھرسہ ہے ہم نے سندھ میں ہمیشہ پیپلز پارٹی کا مقابلہ کیا ہے۔

اگر پیپلز پارٹی کی کار کردہ گی اچھی ہو تی توجمعیت علماء اسلام کیونکر انکے مقابلے میں اپنا امیدوارکھڑے کرتی لیکن ملکی سطح پر اگر پیپلز پارٹی کے ساتھ کچھ چیزوں پر بطور اپوزیشن ہم آہنگی پائی جاتی ہیں تو ہم اسکا احترام کرتے ہیں اگر پیپلز پارٹی سندھ میں ڈیلیور کرتی تو ہمیں مقابلے کی ضرورت نہیں ہو تی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب ایک انتقامی ادارہ ہے جسکا کا کام سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنا ہے۔

نیب احتساب کے لیئے نہیں بلکہ ایک انتقامی ادارے کے طور پر کام کررہی ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت سند ھ کی تقسیم کی مخالف ہے سندھ کی تقسیم کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گایہ معاملہ عالمی ایجنڈے کے تحت اٹھ رہا ہے اوراس پر ہماری پوری نظر ہے یہ پاکستان کے سمندری حدود کو سند ھ اور بلوچستان سے الگ کرنے کی سازش ہے جمعیت علماء اسلام آئینی سرحدات کیساتھ زمینی سرحدات کی بھی حفاظت کریگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران سندھ میں تیس کروڑ رو پے سے زائد کی راشن غربا میں گھر گھر جاکرتقسیم کیئے عمران خان اور سندھ حکومت نے تو قومی خزانے سے لوگوں کی امداد کی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرونا وائرس کی آڑ میں فرقہ واریت کوہوا دی جارہی ہیں اور اس زمن میں مختلف مساجد کے آئمہ کرام پر مقدمات بنائے گئے ہم نے ان مقدمات کو ختم کروا کر متعلقہ ایس ایچ او ز کومعطل کروا دیئے۔

جمعیت کے کارکنان سندھ حکومت کے اقدامات کو مسلکی اختلافات پر نہ لیجائے اور کرونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جائے اگر ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجود رکاوٹیں ڈالی گئی تو اس کے تمام تر زمہداری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہو گی