کوئٹہ: حکومت بلوچستان اور اخوت کی اشتراک سے وزیراعلیٰ بلوچستان قرض حسنہ اسکیم کا باقاعدہ افتتاح سیکرٹری خزانہ نورالحق بلوچ نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایت کی روشنی میں کر دیا۔ تقریب میں اخوت پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب، چیف کریڈٹ آفیسر شہزاد اکرم، اخوت پروگرام کے ڈویڑنل منیجر طاہر فہیم، ایریا منیجر نجم الحسن اور سینڈیمن سکول کے پرنسپل ڈاکٹر نصیر علی شاہ کے علاؤہ قرض حسنہ کے نامزد مستحقین نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان قرض حسنہ اسکیم کے پہلے روز کوئٹہ، پشین اور سبی کے 96 افراد کو میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر 1920000 روپے تقسیم کیے گئے، جس پر مستحق افراد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، اخوت پروگرام اور سیکرٹری خزانہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انتہائی مسرت اور خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس رقم کو لاک ڈاؤن سے متاثر افراد اپنے روزمرہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال میں لاتے ہوئے اپنے اور اپنے اہل و عیال کا بہتر انداز میں خیال رکھ سکیں گے اور امید کا اظہار کیا کہ اس امدای رقم کی فی کس اضافہ کیا جائے۔
اس موقع پر سیکرٹری خزانہ نور الحق بلوچ نیاخوت پروگرام کا حکومت بلوچستان کے ساتھ اشتراکی کاوشوں کو سراہا اور اس امر کا اظہار کیا کہ اس طرح کے کار خیر اقدامات معاشی اور معاشرتی احساس اور بھائی چارگی کو قائم رکھنے کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے پہلے روز سے ہی صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایات کی روشنی میں ریلیف اور کیش پروگرام کے اجراء کا ادراک کرتے ہوئے اسے عملی جامہ پہنایا، کیونکہ لاک ڈاؤن کی صورت میں دیہاڈی دار اور چھوٹے کاروبار کرنے والی طبقے کی معاشی حالات کو نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ قرض حسنہ اسکیم ان لوگوں کے لیے بہت ہی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس کے تحت وہ بلا سود اور کسی کے سامنے دست دراز کرنے سے بچتے ہوئے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ قرض حسنہ کے پہلے مرحلے کے تحت 25 ہزار خاندانوں میں کیش رقوم کی تقسیم قرض حسنہ اسکیم کے تحت کی جائے گی۔ اور بہت جلد اس اسکیم کو صوبے کے تمام دور دراز علاقوں تک وسعت دی جائے گی۔
اس موقع پر سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ قرض حسنہ اسکیم کے ساتھ ساتھ ایک نئے اسکیم کے تحت بے روزگاری کے خاتمے اور نوجوانوں کو”اپنا کاروبار”شروع کرنے کے لئے چھوٹے پیمانیپر قرضہ دیا جائیگا۔ اسی طرح حکومت ایک اور اسکیم” اپنا گھر ” شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت بے گھر اور تکمیل کے مراحل میں نہ پہنچ پانے والے گھروں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور رہائش کے قابل بنانے کے لیے بھی قرض دے گی۔ علاؤہ ازیں صوبے میں زراعت اور لائیو سٹاک کی ترقی میں بھی حکومت بہت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ لوگ اپنے بنجر زمینوں کو آباد کر سکیں اور اس کے تحت زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے اور لائیو اسٹاک کی افزائش کے لیے بھی قرض پروگرام شروع کیا جائے گا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اپنے محدود وسائل میں عوام کو کسی بھی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی اور لوگوں کا اعتماد ہی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے اقدامات کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کارگر ثابت ہو نگے۔ تقریب سے اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کے تعاون سے وزیراعلیٰ قرض حسنہ اسکیم انتہائی اہم نوعیت کا منصوبہ ہے جو لوگ اس سے مستفید ہوں گے ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان پیسوں کو صحیح استعمال کریں، جبکہ واپسی کے لیے بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ یہ کارواں کسی بھی صورت دھیمی نہ پڑھے۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام بھائی چارگی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا درس دیتا ہے، لوگوں کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے تمام مکتبہ فکر کو خصوصی اقدامات کرنا چائیے۔ تقریب میں حکومت بلوچستان کی جانب سے واضح کرتا احتیاطی تدابیر کو ملحوظ خاطر رکھا گیا۔