دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن قومی اسمبلی حاجی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے اپنے ایک بیان میں ملک میں لاک ڈاون میں نرمی اور حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد نہ کرنے پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ مہینے تک لوگوں کے کاروبار بند کرکے انہیں گھروں میں محصور کردیا۔
اور لوگوں نے مسلسل لاک ڈاون کے سبب گھروں میں اپنے آپکو محدود کرکے اپنے کو عادی بنا دیا مگر حکومت کی جانب سے اچانک لاک ڈاون میں نرمی سے شاپنگ مارکٹیں اور بازاروں میں رش نے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا کہ حکومت خود کورونا وائرس کے روک تھام کے بجائے اسے پھیلا رہی ہیں کیونکہ اگر یہ وائرس اتنی خطرناک ہیں اور آسانی سے ایک دوسرے فرد میں منتقل ہوسکتا ہیں تو یقناً یہ لوگوں کیلئے خطرناک حد تک اضافہ ہوگا۔
کیونکہ لاک ڈاون میں نرمی کے بعد کوئی حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہیں اور اگر اس طرح لاک ڈاون میں نرمی برتا گیا اور حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہوا تو خدانخواستہ یہ بہت بڑی تیزی کے ساتھ پھیل سکتا ہے۔
جسکا روکنا پاکستان جیسے ملک میں مشکل ھوگا کیونکہ ڈیڑھ مہینے لاک ڈاون کے باوجود جس تیزی کے ساتھ کورونا کے کیسز سے بڑھے تو لاک ڈاون میں نرمی کی وجہ سے مزید کیسز کے بڑھنے کا خدشہ ہیں حکومت لاک ڈاون میں نرمی کے ساتھ ساتھ لوگوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کا پابند بنائے تاکہ اس وباء پر قابو پایا جاسکے