تربت: آئی جی ایف سی بلوچستان ساؤتھ میجر جنرل سرفرازعلی نے کہاہے کہ ایف سی بلوچستان کو سرحدکی بندش کے باعث عوامی مشکلات وتکالیف کا اچھی طرح ادراک ہے اس لئے حکومت سے ایرانی سرحد سے متصل سرحد کھولنے کے حوالے سے حکومت سے سفارش کی ہے، حکومت کی جانب سے اجازت ملتے ہی ابتدائی مرحلہ میں ضلع کیچ کی حدود ایرانی سرحد سے متصل ایک راستہ کھول دیاجائے گا۔
تاہم سرحد سے کسی قسم کی منفی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جاسکتی اورجولوگ باہر بیٹھ کر بلوچستان کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں ان کے عزائم کوکسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیاجائے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایف سی ہیڈکوارٹرتربت میں زامران، بلیدہ، تمپ ودیگرعلاقوں سے تعلق رکھنے والے عمائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کیچ میجر(ر) محمد الیاس کبزئی، ایم پی اے لالہ رشیددشتی، ایم پی اے سیداحسان شاہ، میرہوتمان بلوچ سمیت دیگر شخصیات بھی شریک تھے، آئی جی ایف سی بلوچستان ساؤتھ میجرجنرل سرفرازعلی نے کہاکہ کرونا وائرس کے تناظرمیں تمام سرحدوں کی بندش کے باعث کیچ سے متصل سرحدبھی بند کردی گئی ہے، بارڈر سے سرحدی علاقوں کا ذریعہ معاش وابستہ ہے۔
اس لئے بارڈر بندش سے عوام کوجن مشکلات ودشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے اس کاہمیں بھی اچھی طرح احساس ہے، اس لئے ہم نے متعلقہ حکام سے بارڈر کھولنے کے حوالے سے رابطہ کیاہے جوں ہی حکومت کی جانب سے اجازت ملے گی تو ابتدائی مرحلہ میں چند قواعد وضوابط کے ساتھ ایک سرحد کھول دیاجائے گا، اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کیچ اور سول ایڈمنسٹریشن کے ساتھ مل کرطریقہ کار وضح کیاجائے گا، متعلقہ بارڈرپر ایف سی کے ساتھ ساتھ لیویز فورس کے جوان بھی متعین ہوں گے کیونکہ مقامی فورس بہتر رول اداکرسکتی ہے، ڈی سی کیچ کو ٹیم بناکر دیں گے۔
اس حوالے سے آپ سے مشاورت کیلئے آپ سب کومدعو کیاگیاہے تاکہ علاقائی عمائدین وعوام کی تجاویز وآراء کی روشنی میں بہتر اقدام اٹھائی جاسکے اور متعلقہ بارڈر سے کسی غیرقانونی سرگرمی کے روک تھام کیلئے آپ کاتعاون درکار ہے، تیل اور خوردنی اشیاء کی آڑمیں منشیات یاکوئی اورممنوعہ اشیاء کی ترسیل کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایک بارڈر کامیاب ہوگی، اعتماد قائم ہوگا تب دوسرا بارڈر بھی کھول دیں گے۔
اس حوالے سے بارڈر پر آمد ورفت کرنے والی گاڑیوں کی رجسٹریشن کافیصلہ کیاگیاہے، اس مقصدکیلئے سوموار یکم جون سے ایف سی کے زیر انتظام ردیق، مند، ابدوء اور نوانو میں ایک ڈیسک قائم کیاجائے گا جہاں سے گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوگی، بغیر رجسٹریشن کے کسی گاڑی کو سرحد پر آمدورفت کی اجازت نہیں دی جاسکتی، دن کے اوقات میں آمدورفت ہوسکے گی، رات کے اوقات آمدورفت بند ہوگی۔
سرحدی علاقوں کے لوگوں کو اپنے علاقوں کے لوگوں کی ضمانت دینی ہوگی، مشکو ک سرگرمیوں، دہشت گرد وں پرکڑی نظررکھیں اور ایف سی کے ساتھ تعاون کریں اور مشکوک افراد کوکسی قسم کی نقل وحمل کی اجازت نہیں دی جاسکتی، بارڈر کھلنے کے بعد بارڈر سے مخصوص روٹ طے کئے جائیں گے اورجوگاڑی اس روٹ سے ہٹ کر کوئی اور راستہ استعمال کرنے کی کوشش کرے تو اسے دشمن کی گاڑی سمجھاجائے گا۔
راستے میں کسی کوبھی کسی قسم کا کوئی پیسہ نہیں دیاجائے، مختلف علاقوں میں بورڈز آویزاں کئے جائیں گے کہ کسی کوبھی فورس یاکسی بھی تنظیم اوریونین کے نام پر پیسہ نہ دیاجائے، پیسہ طلب کرنے کی صورت میں ایف سی کے فون نمبروں پر اطلاع دی جائے، انہوں نے کہاکہ ہم عوام کی مشکلات وپریشانیاں دورکرنے کے ساتھ ساتھ ایف سی جوانوں کے جانوں کے بھی ذمہ دارہیں۔
اس لئے سرحد کومحفوظ بنانے کے حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی، کوئی بھی قوم اورملک اپنی خودمختاری اس وقت تک برقرار نہیں رکھ سکتی جب تک سرحدوں پر اس کااپنا اختیارنہ ہو، آئی جی ایف سی بلوچستان ساؤتھ میجرجنرل سرفرازعلی نے کہاکہ چند دنوں سے لشکر بردار لوگوں کے حوالے سے شکایات سامنے آرہی ہیں اس حوالے سے واضح پیغام ہے کہ کسی کویہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ کسی فورس یا ادارے کانام استعمال کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرے، عمائدین وعوامی نمائندوں نے اس موقع پر اپنی تجاویز اور مشورے پیش کئے، آخرمیں شرکاء کے اعزازمیں ایف سی افیسرمیس میں ظہرانہ دیاگیا۔