حکومت سندھ نے کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر صوبے میں یکم جون سے اسکول سمیت تمام تعلیمی ادارے نہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
حکومت سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ 12مئی کو اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں کو کھولنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد محکمہ تعلیم نے اعلان کیا کہ اسکولوں سمیت تمام تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے اور یکم جون سے نہیں کھلیں گے اور اسکول کھولنے کے حوالے سے تاریخ کا اعلان کورونا وائرس کی صورتحال کو دیکھ کر کیا جائے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو اگلی جماعتوں میں ترقی دے دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 26 فروری کو کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے 2 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یکم مارچ کو فیصلے میں توسیع کرتے ہوئے 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے ابتدائی طور پر 16مارچ سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ تبدیل کردیا گیا تھا۔
صوبے میں نویں اور دسویں جماعت کے 16 مارچ سے شروع ہونے والے امتحانات منسوخ کردیے گئے تھے اور صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا تھاکہ تعلیمی ادارے گرمیوں کی تعطیلات کے بعد یکم جون 2020 کو دوبارہ کھلیں گے۔
البتہ اب صوبے میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اموات کے پیش نظر اسکول بند رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ میں آج کورونا وائرس کے مزید 804 نئے کیسز اور ایک روز کی ریکارڈ 31 اموات سامنے آئیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3316 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 804 مثبت آئے۔
مجموعی طور پر صوبے میں اب تک 26 ہزار 113 افراد متاثر اور 427 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
ملک بھر میں اب تک مجموعی طور پر 64 ہزار 745 افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ ایک ہزار 359 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔