|

وقتِ اشاعت :   June 2 – 2020

لاہورکی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی ریفرنس پر سماعت ہوئی جس کے دوران خواجہ برادران پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت عدالت نے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کی غیر موجودگی پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر قانون کے مطابق نہیں چلنا تو نیب بند کر دو۔

احتساب عدالت لاہور نے استفسار کیا کہ خواجہ بردارن کے خلاف وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کہاں ہے؟

وکیل نے عدالت کو جواب دیا کہ وہ بیمار ہیں اور ایمولینس میں موجود ہیں، ان کے ڈاکٹر کمرۂ عدالت میں موجود ہیں۔

نیب عدالت نے سخت اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہر پیشی پر ایسے نہیں چلے گا، نیب کیوں گواہوں کو پیش نہیں کر رہا، اتنی سستی کیوں دکھا رہا ہے؟

عدالت نے کہا کہ ہر بار ایک ڈاکٹر یا میڈیکل رپورٹس لے آتے ہیں جس کی کوئی حیثیت نہیں، قیصر امین بٹ کے اسپتال کا نام بھی کسی کو نہیں پتہ۔

احتساب عدالت نے کہاکہ قیصر امین بٹ کا سرکاری اسپتال میں علاج کروایا جائے، جس کی میڈیکل رپورٹس کی حیثیت بھی ہو۔

عدالت نے مزید کہا کہ اگر قانون کے مطابق نہیں چلنا تو نیب بند کر دو، ہم بھی کسی کو جواب دہ ہیں، اگر ایسا ہے تو مجھے سے یہ کیس ٹرانسفر کرا لو۔

عدالت نے 17 جون کو قیصر امین بٹ کو شہادت ریکارڈ کروانے کے لیے پابند کر دی۔

عدالت کے حکم پر قیصر امین بٹ کی حاضری ایمولینس میں جا کر لگوائی گئی۔

لاہور کی احتساب عدالت نے کیس کی سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی۔