|

وقتِ اشاعت :   June 4 – 2020

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا یے کہ وفاقی حکومت ریاست کے ماتحت اداروں کے مزدوروں کے خلاف سازشیں بند کرے، چیئرمین پی پی نے وفاقی حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری، نیم سرکاری یا ریاستی کارپوریشنز کے ملازمین کو اگر نوکریوں سے نکالا گیا تو بھرپور مزاحمت کریں گے، انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کی کابینہ کے کچھ ارکان افراتفری کی ایسی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

تاکہ ریاستی کارپوریشنز ان کے منظورنظر افراد کی نذر ہوجائیں، بلاول بھٹو نے کہا کہ قومی ائیرلائن اور پاکستان اسٹیل ملز وہ قومی اثاثے ہیں جو پہلے دن سے پی ٹی آئی حکومت کے نشانے پر ہیں، پی ٹی آئی منظم طریقے سے ریاستی کارپوریشنز کے ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندان کے لاکھوں افراد کے روزگار سے کھیل رہی ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ پی آئی اے میں لازمی سروس ایکٹ کا نفاذ اور یونین پر پابندی ایک غیرآئینی عمل ہے۔

ورکرز کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کے حکومتی اقدامات اس راز کو بھی فاش کررہے ہیں کہ حکومت ادارے فروخت کرنا چاہتی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اسٹیل ملز کے دروازے پر کھڑے ہوکر کہا تھا کہ ان کے پاس ماہرین ہیں جو ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرسکتے ہیں، بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان اپنا وعدہ بھول کر اب ان افراد کے مقاصد کی تکمیل میں لگ گئے ہیں۔

جو ریاستی اداروں کو اپنے منظورنظر افراد کو فروخت کرنا چاہتے ہیں،عمران خان کا ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ دراصل ایک جھانسہ تھا جو غریبوں اور بیروزگاروں کو دیا گیا، پاکستان پیپلزپارٹی کسی سرکاری شعبے کی ڈاؤن سائزنگ نہیں ہونے دے گی، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی بے روزگار کرنے اور نجکاری کے حکومتی اقدامات کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی،حکومت کی جانب سے ذمہ داریوں سے فرار کے خلاف پی پی پی قوم کی رہنمائی کرے گی،کرونا وائرس کی وباء کے دنوں میں مزدوروں کو نوکریوں سے نکالنا سفاکیت ہے۔