برازیل میں خبر سامنے آئی ہے کہ ’فٹبال کے سب سے مہنگے کھلاڑی‘ نیمار کے لیے کورونا وائرس سے متاثرہ کم اجرت مزدوروں کے لیے مختص ویلفیئر کی رقم سے 120 ڈالر کی منظوری دے دی گئی جو بظاہر شناختی ڈیٹا چوری کا معاملہ لگتا ہے۔
نیوز سائٹ یو او ایل کے مطابق پیرس سینٹ جرمین کے سٹار کا نام، تاریخ پیدائش اور برازیلی شناختی نمبر وفاقی حکومت کی طرف سے ویلفیئر رقم کے لیے اندراج کروانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
اس ادائیگی کا مقصد اُن برازیلیوں کی مدد کرنا ہے جو کھانے پکانے اور صفائی جیسے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان شعبوں میں کام کرنے والوں کی ملازمت اور معاوضہ کورونا وائرس کے خلاف اٹھائے گئے حفاظتی اقدامات کی وجہ سے ختم ہو کر رہ گئی۔
پی ایس جی کے ساتھ معاہدے کے بعد نیمار کی اس سال کی آمدن 95 اعشایہ پانچ ملین ڈالر بنتی ہے جس کی وجہ سے وہ تاریخ کے سب سے مہنگے فٹ بالر مانے جاتے ہیں۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو نیمار امدادی رقم کے بالکل حقدار نہیں بنتے۔
یو او ایل کے مطابق نیمار کے نام سے درخواست کو پہلے منظور کر لیا گیا تھا اور ان کو رقم کی ادائیگی کا شیڈول بھی تیار ہوگیا تھا تاہم رقم اس وقت ضبط کر لی گئی جب اس متعلق پتا چل گیا کہ یہ صیحح حقدار تک نہیں جا رہی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی طرف سے رابطہ کرنے پر نیمار کے میڈیا سٹاف کی طرف سے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں دیا گیا ہے۔