|

وقتِ اشاعت :   June 5 – 2020

وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنے کا نوٹس لے لیا۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں فوری کمی کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ گندم کی کٹائی کے فوری بعد آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی جواز نہیں لہٰذا وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز ذاتی دلچسپی لے کر معاملے کو دیکھیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچایا جائے اور صوبے روزانہ کی بنیاد پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظررکھیں۔

وزیراعظم عمران خان نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی جس کے چیئرمین وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ہوں گے جبکہ کمیٹی میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز بھی شامل ہوں گے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی ہفتہ وار اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پرنظر رکھے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافائدہ عام آدمی تک پہنچایا جائے۔ نیشنل پرائس کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں ہوا تھا جس کے بعد وزیراعظم آفس نے مراسلہ چاروں چیف سیکرٹریز اور مشیر خزانہ کو بھجوایا۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس کے بعد 90 روز میں پیٹرول کی قیمت میں 43 اور ڈیزل کی قیمت میں 47 روپے کمی ہوئی ہے۔

لیکن اس کے باوجود اشیائے ضرویہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جبکہ دوسری جانب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ملک کے بعض شہروں میں پیٹرول پمپس کو بند کردیا گیا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ جب بھی پیٹرول کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو پیٹرول پمپس مالکان پمپ بند کردیتے ہیں اور یہ جواز پیش کیاجاتا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی سے قبل جس ریٹ پر انہیں خریدا گیا ہے اسی پر فروخت کیاجائے گا تاکہ اس سے نقصان نہ ہو مگر یہ بات واضح ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جب بھی کمی یا اضافہ کیاجاتا ہے تو مالکان پہلے سے ہی اس کی خرید کو پورا کرتے ہیں اور بلیک میلنگ کرتے ہیں، اس کا خاص طور پر نوٹس لیناچاہئے کیونکہ پیٹرول پمپ کی بندش سے عوام کی معمولات زندگی شدید متاثر ہوتی ہے۔

اور انہیں پیٹرول کی خرید کیلئے سخت ذہنی کوفت کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ملک میں منافع خوری کے حوالے سے کوئی کسر نہیں چھوڑی جاتی کاروباری طبقہ صرف اپنا فائدہ دیکھتا ہے انہیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے سے کوئی غرض نہیں اس لئے یہ ذمہ داری حکومت کی بنتی ہے کہ جب بھی اس طرح کا اقدام پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے اٹھایاجائے تو انہیں سیل کرکے جرمانہ کیاجائے تاکہ اس طرح کے حربوں سے عوام کی جان چھوٹ جائے۔ دوسری جانب ملک میں مہنگائی اسی طرح برقرار ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بھی اشیاء خوردونوش سمیت دیگر ضروری اشیاء اسی طرح مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہیں۔

حالانکہ بارہا اس جانب توجہ مبذول کروائی گئی ہے کہ جب تک مقامی سطح پر ضلعی انتظامیہ متحرک نہیں ہوگی گرانفروش مافیاز عوام کا خون چوسنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، اس لئے ضروری ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو پابندکیاجائے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر مارکیٹوں کا دورہ کرکے سرکاری نرخناموں کا جائزہ لیتے ہوئے عوام کی داد رسی کرے تاکہ عوام کو معیاری اور سستے داموں اشیاء مل سکیں۔ بہرحال وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بہترین قدم اٹھایا گیا ہے مگر اسے نتیجہ خیز بنانا مقامی انتظامیہ کاکام ہے تاکہ اعلانات پر عملدرآمدکرکے عوام کو اس کا فائدہ پہنچایاجائے۔