گوادر: سنگار ہاؤسنگ اسکیم اور نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لیا جائے۔ نقشہ شائع کئے بغیر رہائشی اور کمرشل پلاٹ مارکیٹ میں کوڑیوں کے دام فروخت کئے جارہے ہیں۔سنگار ہاؤسنگ اسکیم میں سڑکوں کی تعمیر سے متاثرہ الاٹیز کو معاوضہ ادا نہیں کیا جارہا۔ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم ایل بلاک کا تنازعہ حل نہیں کیا گیا۔ سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے۔ محکمہ مال میں قواعد و ضوابط سے ہٹ کر انتقالات فیس وصول کئے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان فوری نوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرے۔ ان خیالات کااظہار گوادر رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے صدر شے مختارنے ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداروں جس میں جنرل سیکر یڑی داد شاہ دشتی، سینئر نائب صدرحاجی عبدالوہاب، سیکر یٹر ی اطلاعات اللہ داد اور سابقہ صدر حاجی غلام محمد نگوری شامل تھے کے ہمراہ پر یس کلب گوادر میں پر ہجوم پر یس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ سنگار ہاؤسنگ اسکیم اور نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم میں بے ضابطگیاں عروج پر ہیں جس کا واضح ثبوت مارکیٹ میں سنگار ہاؤسنگ اسکیم کے بغیر نقشہ کے پلاٹ کی فروخت ہے کروڑوں روپے مالیت کی یہ رہائشی اور کمرشل پلاٹ کنسلٹنٹ کی ملی بھگت سے کوڑیوں کے دام فروخت کئے جارہے ہیں حیر ت انگیز امر یہ ہے کہ ایک طرف کہا جارہا ہے کہ سنگار فیز فائیو کا کوئی نقشہ مرتب نہیں ہوا ہے۔
تو پھر یہ پلاٹ کیسے فروخت کئے جارہے ہیں؟انہوں نے کہا کہ سنگار ہاؤسنگ اسکیم میں سڑ کیں بھی تعمیر کی جارہی ہیں لیکن جن الا ٹیز کے پلاٹ متاثر ہورہے ہیں ان کو متبادل پلاٹ یاسڑکوں کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ نہیں دیا جارہاجبکہ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم میں نقشہ چھوٹاکرکے اضافی پلاٹ نکالے جارہے ہیں ہائی رائیز کمرشل پلاٹ کی پارکنگ ختم کرکے نئے ہائی رائیز پلاٹ الاٹ کئے گئے ہیں۔
جو مارکیٹ میں برائے فروخت دستیا ب بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم فیز فائیو کے بغیر نقشہ والی ہزاروں فا ئلیں مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہیں جبکہ ہمیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈپٹی کمشنر فیز فائیو کے رہائشی اور کمر شل پلاٹ کے سائیز بھی کم کررہے ہیں جس میں ایک ہزار گز کی سا ئیز پانچ سو اور چار سو گز کی پلاٹ کی سائیز 240گز بنانے کا منصوبہ ہے جو نا قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم انتظامیہ اراضی کی کمی کو جواز بنا کر پرانے الاٹیز کے پلاٹ کو کٹ لگا رہاہے لیکن دوسری طرف مارکیٹ میں پلاٹوں کی منڈی بھی لگا دی گئی ہے ہم حیران ہیں کہ نئے پلاٹ مریخ دیئے جائینگے یا چاند پر؟۔ انہوں نے کہا کہ نیوٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم میں ایل بلاک بھی ایک دیر ینہ مسئلہ ہے یہ تنازعہ کئی سالوں سے چل رہا ہے پہلے سنا تھا کہ پرائیوٹ ہاؤسنگ اسکیم میں جعلی کاروبار ہوتا ہے۔
لیکن سرکاری ہاؤسنگ اسکیم میں جعل سازی کی توقع نہیں تھی جو شاید گوادر میں وقوع پزیر ہوا ہے اگر ایل بلاک کے حصول کے لئے ریونیو ڈیپارٹمنٹ سے اراضی حاصل نہیں کیا تھا تو کیونکر سیکڑوں الاٹیز کوپلاٹ الاٹ کئے گئے تھے اس جعل سازی سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مال میں اراضی کی انتقالات کی فیس کی ادائیگی بھی قواعد و ضوابط سے ہٹ کر وصول کیا جارہا ہے۔
جو کر پشن کا گڑھ بن گیا ہے محکمہ مال کا عملہ انتقالات کی صورت میں 20فیصد رقم وصول رقم کر تاہے لیکن سرکاری خزانہ میں چار یا پانچ فیصدرقم جمع کی جاتی ہے اس غیر قانونی عمل کو روکنے اور اراضی مالکان اور خر یداروں کی آسانی کے لئے ضروری ہے کہ محکمہ مال کے دفا تر کے سامنے لسٹ آ ویزاں کیا جائے جس میں مختلف موضع جات کے انتقالات راضی اور ڈیمارکیشن کی تفصیل وضع کئے جائیں تاکہ لوگ سرخ فیتے وال سے بچ جائیں اور انتقالات کے موقع پر فیس کی رسید جاری کیا جائے۔