کوئٹہ:سٹی تھانے میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی انچارج ڈی ایس پی شبانہ ترین کا کہنا ہے کہ والدین بچوں کے اچھے دوست بن کر انہیں برائیوں سے روک سکتے ہیں والدین اپنے بچوں کی حرکات پر نظر رکھیں کیونکہ زمانے کی ترقی کے ساتھ بچے جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال اور بری صحبت میں پڑکر ایساقدم اٹھالیتے ہیں
جو جرم کی صورت اختیار کر جاتا ہے ان خیالات کا اظہار سٹی تھانے میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کی انچارج ڈی ایس پی شبانہ ترین نے سٹی تھانے میں دوبارہ سے فعال کئے گئے چائلڈ پرٹیکشن یونٹ کے موقع پر کیاان نے بتایا کہ سٹی تھانے میں اس یونٹ کا آغاز 2014 میں کیا گیا تھا
جو دوسال تک ان کی نگرانی میں چلتارہا مگر ان کے ٹریفک پولیس میں جانے کے بعد یہ یونٹ بند ہوگیا جس کے بعد 15 جون کو ایک مرتبہ پھر سے انہوں نے اس یونٹ کی ذمہداریاں سنبھالی ہیں ڈی ایس پی شبانہ نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کا بنیادی مقصد یہ ہے
کہ یہاں کوئٹہ کے 28 تھانوں میں کسی بھی جرم کے الزام میں گرفتار اورگھروں سے بھاگ بچوں کو پکڑ کر منتقل کیا جائے گا عدالت میں کیس چلنے اور کیس کا فیصلہ آنے تک ایسے بچوں کی کونسلنگ کی جائے گی ایک کمرے پر مشتمل اس یونٹ میں بچوں کے لئے انڈور گیمز،لائیبری،کمپیوٹر اور ٹی وی کا انتظام بھی کیا گیا
انہوں نے بتایا کہ اس یونٹ میں 5 سے 18 سال کے بچوں کو رکھا جائے گا یونٹ فعال نہ ہونے سے پہلے بچوں کو بڑی عمر کے ملزمان کے ساتھ لاک اپ میں رکھا جاتا تھا جس سے ان پر منفی اثر پڑتا تھا مگر اب یونٹ کے فعال ہونے سے پکڑے جانے والے بچوں کو بہتر ماحول فراہم کرکے اچھائی کے راستے پر راغب کیا جائے گاڈی ایس پی شبانہ کا کہنا ہے کہ اس یونٹ میں سہولیات کی کافی کمی کا سامنا ہے انہوں نے بچوں کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں سے سٹی تھانے میں قائم چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کو مزید بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔