|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2020

تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کا احتجاجی دھرنہ چھٹے روز میں داخل تحریک کے قائدین حاجی عبداللہ خان صافی ڈاکٹر اعجاز بلوچ ڈاکٹر طارق بلوچ میر زیب شاھوانی عبدالباسط شاہ ڈاکٹر قادر بلوچ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے
کہا کہ تاریخ میں حکومت کی۔بے حسی سیاہ۔حروف سے لکھی جائے گی قائدین نے کہا کہ گزشتہ شب ایک بار پھر قوم کی بیٹیوں اور نوجوانوں کو سٹرکوں پر تشدد کا نشانہ بنا گیا بار بار اس طرح کے گٹھیا اقدامات کا دورانہ حکومت کی بھکلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے
انہوں نے بولان یونیورسٹی اف ہیلتھ سائنسز انتظامیہ کی جانب سے ملازمین و طلباء کے خلاف خلاف انتقامی کاروہیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہق کہ۔حکومت نام کی بھی نہ رہی گورنر بلوچستان نااہل انتظامیہ کے جھوٹے دعوں کے اسیر ہوچکے ہیں من گھڑت کہانیاں مراسلوں اور پرزنٹیشن کی صورت میں گورنر بلوچستان کو گمراہ کرنے کی۔کوشیش کیجاتی ہے اصل۔بات عملی۔اقدامات کی ہے جس کا دور دور تک کوہی اثار نظر نہیں ارہے ہیں۔
قائدین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ بولان میڈیکل کالج کی معائدے کے مطابق بحالی میں مذید تاخیری حربے برداشت نہیں کیے جائنگے ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرلی ہے حکومت کا بی ایم سی ترمیمی بل پس و پشت ڈالنا عوام دشمنی کے سوا کچھ نہیں ہے