کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ٹیسٹ کیپسٹی کم تھی اب روزانہ کی بنیاد پر 1500 ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے. اب تک بلوچستان میں 45 ہزار سے زائد ٹیسٹ کئے گئے ہیں.
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ دوسرے صوبوں کی نسبت بلوچستان میں کورونا کی پھیلاو کی شرح زیادہ ہے. بلوچستان میں صحتیاب ہونے کی شرح میں اضافے کے بعد شرح 38 ہوگئی .ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ شرح اموات 2 فیصد ہے گزشتہ ہفتے کیسز میں کمی آئی ہے.
جون میں کیسز میں 25 فیصد اضافہ ہوا تھا موجودہ ہفتے میں کیسز میں کمی آئی، ہر گزرتے ہفتے میں کیسز میں کمی آرہی ہیں . انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں پھیلاو کی شرح میں کمی آنے کے بعد اب 68 فیصد ہوگئی .اب شہریوں نے کورونا کو سنجیدہ لیا ہے اب شہروں کو پتہ چلا کرونا حقیقت ہے.
ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ اب شہریوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرتا دکھائی دیتا ہے مزید تین اضلاع میں کیسز آنے کے بعد اب بلوچستان کے تمام اضلاع کورونا سے متاثر ہوئے ہیں.ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کی صرف 2 فیصد آئسولیشن وارڈ میں جبکہ 98 فیصد گھروں میں زیر علاج ہے.
ترجمان حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کے حوالوں سے ایس او پیز بنایا جارہاہے، گزشتہ روز طلباء نے آن لائن کلاسز کیخلاف احتجاج کیا ان کے مطالبات جائز ہے.بلوچستان کے اکثر علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولیات موجود نہیں، بجٹ میں تعلیم کیلئے 70 ارب روپے تعلیمی سرگرمیاں فعال کرنے کیلئے ہے .ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ گزشتہ روز واقع افسوسناک ہے اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نوٹس لیا ہے.ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل بلوچستان کے تمام اضلاع میں موجود ہے متعلقہ اداروں کی جانب سے اسپرے بھی کیا جارہا ہے .