کراچی:کراچی کی قدیم بستی لیاری میں غیراعلانیل لوڈشیڈنگ کے خلاف لیاری عوامی محاذ کی جانب سے چاکیواڑہ عوامی پارک سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،جس میں اہلیان لیاری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کی موجودہ انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرکے کنٹرول حکومت سندھ کے حوالے کیا جائے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ بائیس لاکھ افراد پر مشتمل لیاری کے اکثریت رہائش پذیر محنت کشوں سے تعلق رکھتے ہیں،کے الیکٹرک روزانہ دس سے بارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کرکے جینا حرام کر رہی ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے صبح ہو یا رات گئے، شہریوں،بچوں اور خواتین کا جینا دو بھر کردیا ہے۔لیاری کا کوئی پرسان حال نہیں،اسی وجہ سے شہریوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ،
کے الیکٹرک رات گئے سخت گرمی کے دنوں میں لوڈشیڈنگ کرکے شہریوں کی نیندیں حرام کی جاتی ہے،جس کے باعث کئی شہری بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
مظاہرے میں شرکا کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک لیاری سمیت کراچی میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کو سالیانہ تیس ارب روپے سبسڈی دینے کے باوجود قدیم بستی خصوصی طور پر لیاری کے عوام کو کوئی سہولت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ لیاری میں ڈی ڈیکشن بلز کے نام سے بھاری بلز بھی بھیجے جا رہے ہیں ،
تاہم شہریوں کی مالی حالت بھی خراب ہے۔شرکا کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے دنوں میں شہریوں پر ظلم کے پھاڑ گرائے جا رہے ہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کے الیکٹرک کا کنٹرول حکومت سندہ کے حوالے کیا جائے اور نجی کمپنی سے معاہدہ ختم کردیا جائے۔کیوں کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ اپنے معاہدے کی خلاف ورزی کر چکی ہے اور شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔کے الیکٹرک کی انتظامیہ معاہدے کے تحت بجلی پیدا کرنے کے سلسلے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کے الیکٹرک واپڈا سے ساڑے آٹہ سو میگاواٹ بجلی ادھار لے رہی ہے،اس کے ساتھ نجی کمپنیوں سے خریدی گئی بجلی کو کراچی اور بلوچستان کے علاقوں کو مہنگے نرخوں پر بیچا جا رہا ہے۔مظاہرین نے کے الیکٹرک کے لیاری کے عوام کے ساتھ رویئے کی مذمت کی اور کہا کہ فوری طور پر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ نہ روکا گیا تو احتجاج کا دائرہ مزید بڑھایا جائگا اور کے الیٹرک کی ہیڈ آفس کا گھیرائو کیا جائگا۔