|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2020

 

لیاری لیمارکیٹ ٹھٹھہ بدین سجاول گڈاپ منگوپیر بس اسٹاپ کی منتقلی کے خلاف لیاری عوامی محاذ کے جانب سے لیمارکیٹ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ٹرانسپورٹروں دکانداروں. ہاتھ گاڑی والوں. ڈرائیوروں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی.

مظاہرین سے لیاری عوامی محاذ کے عبدالخالق زدران. اللہ بخش راٹھور. غلام قادر بلوچ. اجمل مھشوری. سندھ بلوچستان ٹرانسپورٹ یونین کے صدر ظفر قریشی. نائب صدر عبدالراوف بلوچ. کامریڈ زہرا خان خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی قدیم ترین بس اسٹاپ جو کہ سندھ بلوچستان کے عوام کو جوڑنے کے علاوہ ٹھٹھہ بدین سجاول گڈاپ کے چھوٹے دوکان داروں کی سامان کے ترسیل کا بھی زریعے ھے خاص طور پر غریب عوام کیلئے ستی ٹرانسپورٹ کی سواری بھی ٹھٹھہ بدین سجاول گڈاپ کے لوگ ان ہی ٹرانسپورٹ کے زریعے علاج معالجہ کیلئے کراچی اَتے جاتے ہیں

اس بس اسٹاپ سے تقریباً پانچ ہزار افراد کا کاروبار وابستہ ھے اسٹاپ کی منتقلی سے ہزاروں افراد فاقہ کشی کا شکار ہو جائینگے. مقررین نے کہا کہ متعصب مہر کراچی (وسیم اختر)اس قدیم تاریخی ماہی کولاچی کے بس اسٹاپ کو یہاں سے منتقل کرکے لنڈا بازار اور ایمپریس مارکیٹ کے غیر مقامی افراد کو دوکانیں الاٹ کرنا چاہتے ہیں جسکی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لیاری اور اولڈ سٹی ایریا کے قدیم مقامی افراد مہر کراچی کے عوام دشمن منصوبہ کو عوامی طاقت کے ذریعے ناکام بنا دینگے

اس سلسلے میں سندھ حکومت کی خاموشی کی مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ دھرتی کے مانگ ماہی کولاچی کے تاریخی بس اسٹاپ کی منتقلی کو روکنے کے احکامات جاری کرےورنہ عوام کے غم و غصہ کا سامنا کرنے کیلئے سندھ حکومت تیار ہوجائے؛