|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2020

کوئٹہ:نیشنل بینک آف پاکستان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتما م ہفتہ کو محمد اسلم ترین اور منان آغا کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے
جن پر مطالبات درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد اسلم ترین،منان آغا اور محمد علی خجک نے کہا کہ منافع بخش نیشنل بینک آف پاکستان کو بھی اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی طرح تباہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جس کی نیشنل بینک آف پاکستان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کسی صورت اجازت نہیں دی گے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار کی جانب سے نیشنل بینک میں سیاسی بنیادوں پر لوگوں کو بھرتی کیا جارہا ہے
جو بنک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں تبدیلی سرکار نے اقتدار میں آنے سے قبل عوام سے جووعدے کئے تھے انہیں پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل بینک آف پاکستان میں کنٹریکٹ اور آؤٹ سورس ملازمین کافی عرصے سے کام کررہے ہیں
جنہیں مستقل ہیں کیا جارہا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کنٹریکٹ اور آؤٹ سورس ملازمین کو فوری طور پر مستقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سینارٹی کی بنیاد پر پروموشن اور پے پیکج کا اعلان،2019اپریزل دیا جائے اور ایم ٹی او اور نان ایم ٹی اوکو فوری طور پر عدالت عالیہ کے فیصلے کے مطابق انکریز دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صدر نیشنل بینک آف پاکستان خصوصی توجہ دیتے ہوئے پنشنرز کے درینہ مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں اور 70فیصد پنشن کو بحال کرنے کے احکامات جاری کریں۔

 


انہوں نے کہا کہ پے پیکج کا اعلان اور پروموشن پالیسی اور پرافٹ بونس کا جلد از جلد اجراء کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل بنک آف پاکستان ایک منافع بخش ادارہ ہے ملازمین ادارے کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے اگر ملازمین کے مسائل حل کرنے کیلئے فوری اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہم مزید سخت احتجاج پر مجبورہونگے۔