|

وقتِ اشاعت :   July 13 – 2020

کوئٹہ: انجمن تاجران بلوچستان،آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈ ہوٹل ایسوسی ایشن،میرج ہال ایسوسی ایشن،نانبائیان، بلوچستان مٹن اینڈ بیف ایسوسی ایشن،تاجرایکشن کمیٹی اور دیگر تاجر تنظیموں نے پیر کواپنے مطالبات کے حق میں کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن سے صدر رحیم آغا،جنرل سیکرٹری اللہ داد ترین،عباس صادق کاسی،نصیب اللہ،سرمدصدیق،جعفرکاکڑ،محمد نعیم خلجی اوردیگر کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی۔

جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی منا ن چوک پہنچی جہاں ریلی کے شرکاء نے احتجاجاً دھرنا دیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رحیم آغا،اللہ داد ترین،عباس صادق کاسی،نصیب اللہ،سرمدصدیق،جعفرکاکڑ،محمد نعیم خلجی اور دیگر نے کہا کہ انجمن تاجران بلوچستان،آل بلوچستان ریسٹورنٹ اینڈ ہوٹل ایسوسی ایش نے ریسٹورنٹ میں گاہکوں کو ایس او پیز کے تحت بیٹھانے کی اجازت،ریسٹورنٹ مالکان کو پولیس اورانتظامیہ کی بلیک میلنگ۔

اور زیادتیوں سے نجات دلانے،ریسٹورنٹ مالکان کی عزت نفس کو بحال کرانے، شادی ہالز کوا یس او پیز کے تحت کاروبارکی اجازت دلانے،تندور مالکان اورقصائیوں کو بلاجواز چھاپوں سے نجات دلانے اورسمارٹ لاک ڈاون کے آئندہ نوٹیفکیشن میں تاجروں کو عید کے سیزن کی وجہ سے رات گئے تک کاروبار کرنے کی اجازت دلانے کیلئے پرامن احتجاج کی کال دی۔انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول کمیٹی کو دو افراد نے یرغمال بنارکھا ہے۔

اورانکے کہنے پر ریٹ مقرر کئے جاتے ہیں جبکہ ہمارامطالبہ ہے کہ روٹی اور گوشت کے ریٹ زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے مقرر کئے جائیں تاکہ نانبائی اور قصاب نقصان سے بچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون کی آڑ میں تاجروں کو بلیک میل کرکے دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔

نوبت یہاں تک آپہنچی ہے کہ خود مجسٹریٹ کی غیر موجودگی میں ریسٹورنٹس اور دکانیں کو سیل کیا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب ڈی آئی جی کوئٹہ خود ایس او پیز کی دھجیاں اڑارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر جہاز اور ٹرین میں لوگوں کوبیٹھنے کی اجازت ہے تو ہمیں بھی ہوٹل اورریسٹورنٹس میں گاہکوں کو ایس او پیز کے تحت بیٹھانے کی اجازت دی جائے۔