وڈھ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی میر محمد اکبر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مادر وطن اور ننگ و ناموس کیلئے روز اوّل سے اپنے رہنماؤں کی قربانیاں دیتی آرہی ہے۔کئی سینئر رہنماء نظریئے پر قربان ہوگئے ہیں ان تمام شہداء کو سرخ سلام پیش کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز تحصیل وڈھ میں بلوچستان کے شہداء کی یاد میں منعقد تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم نے اپنی سر کی قربانی دیکر سرزمین کی دفاع کی ہے۔ گزشتہ دس سال سے پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو یکے بعد دیگر شہید کرکے راستے سے ہٹانے اور کارکنوں میں خوف و ہراس پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ حبیب جالب، عطاء اللہ محمدزئی، عبدالسلام ایڈووکیٹ سمیت کئی ساتھیوں کو ہم سے جدا کردیئے گئے جو اپنی زندگیاں سرزمین بلوچستان اور بلوچ ننگ و ناموس کیلئے وقف کر رکھے تھے۔
سردار عطاء اللہ خان مینگل نے اپنی جوانی کے دن جیل میں گزار کر ایک فکر اور نظریئے کی بنیاد رکھی جس پر آج کارکن کاربند ہیں اور ہر محاذ پر اپنے قوم اور اپنے سرزمین کی حفاظت کررہے ہیں۔اس جدوجہد میں پارٹی رہنماؤں کی ایک لمبی فہرست کو شہید کردیا گیا سینکڑوں کارکن لاپتہ کردیئے گئے جن میں سردار عطاء اللہ خان مینگل کے اپنے فرزند اسداللہ خان مینگل بھی شامل ہیں۔
سردار اخترجان مینگل کی قیادت میں بلوچستان نیشنل پارٹی کا ہر کارکن ان قوتوں کے آگے ڈٹ کر کھڑا ہے جوکہ ہمارے شہدا ء کے نظریئے کی تائید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سردار اخترمینگل ہی واحد لیڈر ہیں جو کہ حقیقی طورپر بلوچ قوم کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ان کے موجودہ حکومت سے علیحیدگی بھی ان کے نقاط پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ ہے۔
جس میں سرفہرست لاپتہ افرادہیں۔حکمرانوں نے 70سالوں کی عیاشی اور کرپشن کو سیندک اور ریکوڈک سے پورا کرنے کا فارمولا بنایا ہے یہ ان کی بھول ہے بلوچستان نیشنل پارٹی ہر فورم پر ان کے ہربے ناکام بنائے گی اور مادروطن کی ساحل اور وسائل کو لوٹنے کی اجازت نہیں دیگی۔
تعزیتی ریفرنس سے میر حمزہ خان رئیسانی،نوراحمد میراجی،مجاہد عمرانی، احمد گزگی، عبدالسلام گرگناڑی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ جبکہ تعزیتی ریفرنس میں بی این پی وڈھ کے رہنماؤں میر محمد شادبانزئی، میرمحمد کریم بارانزئی، بشیراحمد رئیسانی،میر عبداللہ مینگل سمیت کارکنوں کی ایک بڑی تعدا د موجود تھی۔