|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام بی ایم سی بحالی تحریک کے مطالبات، محکمہ واسا کے مزدوروں ملازمین کی دو ماہ سے تنخواہوں کی بندش اور عدم ادائیگی بی ڈی اے کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کرنے بینویلنٹ فنڈ کی ادائیگی کا نوٹیفکیشن نہ ہونے اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سمیت دیگر محکموں کے 25 سال سے ایک ہی سکیل میں فرائض سرانجام دینے والیے ملازمین کو پرموٹ نہ کرنے کیخلاف کوئٹہ میٹریپولیٹن سے عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

جس کی قیادت فیڈریشن کے صدر خان زمان سیکرٹری جنرل قاسم خان چیئرمین بشیر احمد سیکرٹری عابد بٹ نے کی۔ احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی بی ایم سی بحالی تحریک کے احتجاجی کیمپ بمقام پریس کلب پہنچی اس موقع پر بی ایل ایف کے رہنماؤں اور مزدوروں نے مسائل کے حل اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی پرموشن کی مزدور دشمن اقدامات اور فیصلوں مہنگائی بیروزگاری کیخلاف شدید نعرے لگائے۔

اور بلوچستان حکومت وزیر اعلی بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے گرد مخصوص حصار سے نکل کر بلوچستان کے مزدوروں وملازمین کے حقیقی مسائل کے حل نہ ہونے اور ملازمین کے معاشی قتل کی پالیسیوں کا نوٹس لیں اس بات کا فوری نوٹس لیں کہ فنانس اور لا ء کمیٹی نے 25 سال سے ایک ہی سکیل پر فرائض انجام دینے والے ملازمین کو اپ گریڈیشن کے حکومتی نوٹیفکیشن میں شامل کیوں نہیں کیا۔

8 ماہ سے بی ایم سی کے ملازمین سراپا احتجاج ہیں ادارے اور بی ایم سی انتظامیہ ان کو کیوں حل نہیں کررہی۔ موجودہ بلو چستان حکومت کے ابتدائی احکامات کے باوجود ریٹارئمنٹ کے موقع پر ملازمین کو بینویلنٹ فنڈ کی ادائیگی کا نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں کیا جا رہا۔ مزدور رہنماؤ ں متنبہ کیا کہ حکومت نے مزدور مسائل کے حل کیلئے اقدامات نہ اٹھائے تو اس مزدور تحریک کو بلوچستان سطح تک وسعت دی جائیگی۔