|

وقتِ اشاعت :   July 17 – 2020

کوئٹہ: آل کوئٹہ رکشہ اتحاد یونین اور لوکل بس اونرز ایسوسی ایشن کوئٹہ کے مرکزی رہنماؤں کا ایک اہم مشرکہ اجلاس میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے سبزازار پر منعقد ہوا۔اجلاس میں دونوں یونینوں کے رہنماؤں نے بھاری اکثریت سے شرکت کی۔

اجلا س میں سیکریٹری آر ٹی اے کے مبینہ بد عنوانی بھتہ خوری غیر قانونی و غیر اخلاقی اقدامات رکشوں کے ریپلیسمنٹ پالیسی کے برعکس بھاری رشوت کے عوض ریپلیسمنٹ کے دوران ناکارہ رکشوں کو اسکریپ کرنے کے بجائے چند ایجنٹوں کو دوبارہ انہی حالت میں فراہم کرنے،غیر قانونی ٹرالروں کے ذریعے روزانہ سینکڑوں کے تعداد میں آنے والے رکشوں کو سرعام فروخت کرنے، کوئٹہ شہر میں ہزاروں غیر قانونی رکشوں کو مکمل بند کرنے پر خاموشی اخیار کرنے اور بھتہ وصول کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف اپنے تعیناتی کے گزشتہ چار مہینوں سے کوئٹہ شہر میں غیر قانونی رکشوں کے کاروبار میں ملوث چند ایجنٹوں کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔

جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں غیر قانونی رکشوں میں مزید ہزاروں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس سے کوئٹہ کے تمام روٹس پر چلنے والے کروڑوں روپے مالیت کے لوکل بسوں اور اصل رکشہ مالکان برائے راست متاثر ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں دونوں یونینوں کے رہنماؤں نے سیکڑیڑی آر ٹی اے کے موجودہ غیر قانونی اقدامات بھتہ خوری و بد عنوانی کو صدیوں سے چلنے والے کوئٹہ شہر کے لوکل بسوں اور رکشوں کے روزگار سے وابستہ ہزاروں غریب محنت کش عوام کی۔

معاشی قتل عام کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوکل بس ہونرز ایسو سی ایشن اور آل کوئٹہ رکشہ اتحادیونین موجودہ سیکریٹری آر ٹی اے کے اس طرح کی ناقابل برداشت غیر قانونی و غیر اخلاقی اقدامات و بے قاعدگیوں کو کسی بھی صورت قبول نہیں کریں گے۔ اجلاس میں دونوں یونینوں کے رہنماؤں نے اکثریتی رائے سے فیصلہ کیا کہ اگر صوبائی حکومت حکام بالا اور سول انتظامیہ موجودہ بھتہ خور بد عنوان سیکریٹری آر ٹی اے کو فوری طور پر معطل نہیں کیا۔

اور ان کے تمام غیر قانونی و غیر اخلاقی اقدامات و احکامات کو منسوخ نہیں کیا تو لوکل بس ہونرز ایسوسی ایشن اور آل کوئٹہ رکشہ اتحاد یونین مورخہ 22جولائی کو تمام روٹس کے لوکل بسوں اور ہزاروں رکشوں کو سیکریڑی آر تی اے آفس کے سامنے تالا لگا کراحتجاجی دھرنا وجلسہ عام منعقد کریں گے۔ اجلاس میں دونوں یونینوں کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، چیف سیکریٹری بلوچستان،سیکریٹری ٹرانسپورٹ بلوچستان اور کمشنرکوئٹہ ڈویثزن کوئٹہ سے مطالبہ کیا کہ موجودہ بھتہ خور بد عنوان سیکریٹری آر اٹی اے کے تمام غیر قانونی اقدامات کا فوری نوٹس لے کر انہیں معطل کیا جائے اور رکشوں کے ارپلیسمنٹ پالیسی کے برعکس کئے گئے۔

تمام اقدامات کو منسوخ کیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر ٹرالروں کے ذریعے آنے والے غیر قانونی رکشوں کے این اور سی کو منسوخ کر کے ان پر پابندی لگائی جائے اور لوکل بسوں اور رکشوں کے تسلیم شدہ تمام بنیادی مطالبات پر فوری عمل در آمد کیا جائے۔بصورت دیگر حالات کے تمام تر ذمہ داری حکام بالا پر عائد ہوگی۔