|

وقتِ اشاعت :   July 20 – 2020

کوئٹہ: پروفیسرشہیدنادرمشوانی کی خدمات پرانہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا،مظاہرین نے وفاق وصوبائی حکومتوں کی خاموشی اورایچ ای سی کی طلباء دشمن پالیسیوں کیخلاف شدیدنعرے بازی کی،مظاہرے میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار،پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن اورہزارہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنان شریک تھے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس اوکے مرکزی چیئرمین منیرجالب،بی این پی کی رہنماء شمائلہ اسماعیل،عابد میر،نمرابلوچ، نذیراحمدبلوچ،شوکت بلوچ،بی ایس اوپجارکے مرکزی آرگنائزرزبیر بلوچ،ودیگرمقررین نے ڈگری کالج کوئٹہ کے سابق وائس پرنسپل پروفیسرشہید نادرمشوانی کوان کی تعلیمی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی وبا ء کے دوران دنیا بھر میں لوگوں کی جانوں کاتحفظ یقینی بنانے کیلئے احتیاطی تدابیراختیارکئے گے مگربدقسمتی ہمارے یہاں وفاق اورصوبائی حکومتوں نے ایسی پالیسیاں اختیارکئے جسکی وجہ سے ملک میں سیاسی انتشارکاماحول پیداہوگیا۔

اورلوگوں کو خوف میں مبتلاکیاگیا،اس دوران تمام تعلیمی اداروں کوبندکردیاگیا اورہائیرایجوکیشن کمیشن نے آن لائن کلاسوں کے اجراء کافیصلہ کیا،انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں روزانہ 10گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جبکہ صوبے کے متعدداضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے تو طلباء آن لائن کلاسیں کیسے لے سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ طلباء اوراساتذہ کوبے یارومددگارچھوڑکراحتیاطی تدابیراختیارکئے بغیر جامعات میں ٹریننگ کااعلان کیاگیا اورہمارے عظیم استادشہید پروفیسرنادرمشوانی کرونا وائرس کاشکارہوکرزندگی کی بازی ہارگئے۔

بلوچستان میں طلباء وطالبات کو مزیدپسماندگی میں دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے، ہم کسی صورت آن لائن کلاسوں اورترقی کے مخالف نہیں ہیں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے تمام مشکلات اورحقائق سے متعلق عدالت عالیہ بلوچستان میں اپناموقف پیش کردیاہے،انہوں نے کہا کہ صوبے میں نااہل لوگوں کو مسلط کیاگیا ہے جنہیں طلباء وطالبات کی مشکلات کاادراک نہیں ہے گزشتہ دنوں بی ایم سی کے طلباء ودیگر ملازمین کیساتھ انتظامیہ نے جورویہ روارکھا قابل مذمت ہے۔

اس طرح پڑھے لکھے طبقے کوسڑکوں پر گھسیٹاگیاجس کی ہماری رایات میں کوئی گنجائش نہیں،انہوں نے کہا کہ دنیا میں استاد کوانتہائی ۱قدری نگاہ سے دیکھاجاتا ہے مگربدقسمتی سے ہمارے یہاں ان کی کوئی قدرنہیں ہے۔

آج انہی اساتذہ کی محنت اورقربانیوں کی بدولت ہم اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب بھی اساتذہ اورطلباء وطالبات پرظلم ہواتو بی ایس اوکے کارکن سیسہ پلائی دیواربن کر کھڑے رہے اوراب بھی ہم ان کیساتھ کھڑے ہیں اورطلباء کے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے۔