|

وقتِ اشاعت :   July 20 – 2020

ملک میں کورونا سے 8 مزید افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 5522ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 261917 تک جاپہنچی ہے۔اب تک پنجاب میں 2067، سندھ میں 1952 اور خیبر پختونخوا میں 1130 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں 157، بلوچستان میں 131، آزاد کشمیر میں 46 اور گلگت بلتستان میں 39افراد کا انتقال ہوا ہے۔ملک بھرمیں کورونا کے مزید 545کیسز اور 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں جن میں پنجاب سے 442کیسز 8 ہلاکتیں، اسلام آباد سے 50 کیسز، گلگت سے 21 کیسز اور آزاد کشمیر سے 32 کیسز سامنے آئے ہیں۔

پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی کْل تعداد 89465 اور ہلاکتیں 2067 ہو چکی ہیں۔پنجاب میں اب تک کورونا کے 65009 مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔ اسلام آباد میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 14504 اور ہلاکتیں 157 ہوگئی ہیں۔اس کے علاوہ شہر میں کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 11708 ہوگئی ہے۔ گلگت میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 1796 ہوگئی ہے جب کہ وہاں اموات کی تعداد 39 ہے۔گلگت میں کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 1409 ہے۔

آزاد کشمیر میں اب تک مجموعی طور پر 1840افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ وہاں اموات کی تعداد 46 ہوگئی ہے۔آزاد کشمیر میں اب تک کورونا سے1094 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔سندھ میں کورونا کیسز کی کل تعداد 111238 ہے جب کہ اب تک 1952 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جبکہ صوبے میں اب تک 88103 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔بلوچستان میں کورونا کے باعث اب تک 11405 متاثر اور 131 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں اب تک کورونا سے 8313 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے باعث اب تک 1130 جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ صوبے میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 31669 ہے جبکہ 22873 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔بہرحال کورونا وائرس کے حوالے سے پاکستان میں جس طرح اموات اور کیسز کی شرح کا اندازہ لگایاجارہا تھا اس کے برعکس کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور ہلاکتوں کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔جولائی کے دوران ماہرین کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس اپنی پیک پر آئے گا اور بری طرح لوگوں کو متاثر کرے گا مگر صورتحال بالکل اس کے برعکس دکھائی دے رہی ہے۔

ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے بعد نتائج اچھے برآمد ہورہے ہیں جس طرح سے کورونا وائرس نے دنیا کے دیگر ممالک کو متاثر کیا ہے اس طرح پاکستان میں کیسز اور اموات نہیں ہوئیں البتہ عیدالضحیٰ کے دوران ایک بار پھر خدشے کا اظہار کیاجارہا ہے کہ اگر لوگوں نے عیدکی خریداری اور مویشی منڈی جانے کے دوران احتیاطی تدابیر نہ اپنائی تو کیسز بڑھنے کے امکانات کو رد نہیں کیاجاسکتا، لہٰذا عوام کو خود اس حوالے سے احتیاط برتنی چاہئے تاکہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ دوبارہ سر نہ اٹھائے، جو صورتحال اب کنٹرول میں ہے۔

خدانخواستہ لاپرواہی سے پھر وباء پھیل سکتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ مویشی منڈی اور شاپنگ کے دوران ہجوم کو کم رکھنے کیلئے حکومتی سطح پر سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اورمقامی انتظامیہ کو ذمہ داری سونپنے کے ساتھ پابندکیاجائے کہ مویشی منڈی اور تجارتی مراکز میں ایس اوپیز پر عملدرآمد کویقینی بنائیں تاکہ کورونا وائرس کا جو خطرہ ان دنوں موجود ہے اس سے نمٹاجاسکے۔