تربت: نیشنل پارٹی کیچ کے ترجمان نے گزشتہ روز تربت شہر میں ہونے والے بم دھماکے، اسکے نتیجے میں ہونے والی شہادت، بے گناہوں کے زخمی ہونے اور مقامی تاجر کو ہونے والے نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئیعوام کو نشانہ بنانے کے اس مکروہ فعل پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسکی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور اس بزدلانہ فعل کو بلوچ دشمنی سے تعبیر کرکے دہشت گردی کی بھیانک مثال قرار دیا۔
ترجمان نے کہا اس واقعہ میں جو شخص شہید ہوا،وہ مزدور اپنے گھر کا واحد کفیل تھا،جو لوگ زخمی ہوئے وہ سارے بے گناہ سیویلین تھے،کوء راہ گیر تھا تو کوء مزدوری کے شعبے سے تعلق رکھتا تھا۔ ترجمان نے کہا اس واقعہ سے حاجی سلیم ولد حاجی فقیر معمد جو مقامی تاجر ہے،اْسکے آٹھ دکانیں جل کر راکھ بن گئی جو کروڑوں رروپے کی مالیت کے تھے۔ ان دکانوں سے درجن بھر خاندانوں کے گھروں کے چولہے جلتے تھے جبکہ یہ کاروبار قاہم کرنے میں حاجی صاحب کو پنتیس سال سے زاہد کا عرصہ لگا۔
ترجمان نے کہا عوام کو نشانہ بنانا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا واقعہ کے بعد اگر ضلعی انتظامیہ سست روی کے بجائے بروقت فاہیر برگیڈ کی گاڑیاں منگواتا تو شاہد دکانیں جلنے سے بچ جاتے مگر ضلعی انتظامیہ کا رویہ حسب عادت عوام دوست نہ تھا بلکہ اس مطالبے پر انہوں نے مزکورہ دکاندار کو پکڑنے کی دھمکی دی جو کہ قابل مزمت اور باعث تشویش امر ہے۔
ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردی کے اس واقعہ میں شہید ہونے والے مزدور کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے، مقامی تاجر کی جو دکانیں جل گئی ہیں حکومت انکے نقصانات کا ازالہ کرے جبکہ زخمیوں کا علاج معالجہ سرکاری اخراجات پر کی جاہیں اور اس عوام دشمن واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے۔