|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2020

حب: جمہوری وطن پارٹی کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل وبلوچ بزرگ سیاسی رہنماء رؤف خان ساسولی نے اپنے ایک جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ صحت مند جمہوریت کیلئے اختیارات نچلی سطح منتقل ہونا ضروری ہے اور بلدیاتی نظام کو صحت مند بنایا جائے کیونکہ بلدیہ سیاسی کیڈر پیدا کرنے کا بنیادی جز ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کیلئے سوچاہی نہیں جارہا۔

اور ہمیشہ سول حکومتوں نے بلدیاتی نظام کو غیر فعال کیا ہے اور بلدیاتی نمائندے نہ ہونے کہ وجہ سے پورے بلوچستان میں صفائی ستھرائی کے معاملات ابتر ہوتے جارہے ہیں شاہراہ گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں ساسولی نے کہاکہ طلباء و ٹریڈ یونینوں کو بحال کیا جائے کیونکہ باادب بااخلاق سیاسی کارکن طلباء و ٹریڈ یونین فورم ہی دے سکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ پیسے کے بل بوتے پرسینیٹ و صوبائی وقومی اسمبلیوں تک پہنچنے والوں نے مچھلی بازار دیا ہے اور حقیقی ٹریڈ یونین مزدوروں کی نمائندگی کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کردی گئی ہے لیکن کاغذی یونین اور مزدوروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور سودے بازی اور صنعتکاروں کے پشت پناہی کرنے والے یونین سازی کرتے ہیں جبکہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس تک نہیں ہے۔

حب کے کئی کارخانوں میں کمسن بچوں سے مشقت اور جبراً کام لیا جارہا ہے سرمایہ دار عرص دولت میں مزدوروں کو انکے مرحات سمیت انہیں لیبر قوانین کے تحت ملنے والی سہولیات سے محروم کئے ہوئے ہیں ساسولی نے مزیدکہا کہ غریب اور انکے بچون کیلئے فراہمی روزگار مشکل ہو گیا ہے غریب کے بچوں کیلئے تعلیم حاصل کرنا اورعلاج و معالجہ کی سہولت فراہم ناممکن ہو چکا ہے تمام سہولیات پیسوں سے مل رہے۔

انھوں نے کہاکہ کرپشن پچھلے ادوار میں تھا لیکن موجودہ دور میں کرپشن کا ریکارڈ ہی ٹوٹ گیا ہے پہلے سے زیادہ کرپشن ہو رہا ہے اور پچھلے ادوار میں اسلام آباد سے فرض شناس ایماندار افسران بلوچستان بھجوائے گئے لیکن موجودہ دور میں کرپش کرنے والوں کو چن چن کر بلوچستان بھجواجارہا ہے اور بلوچستان کے اپنے اپنے کرپٹ افسران کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

جبکہ عوام کے دکھوں کے مداواح نہیں ہورہا صر ف دعوے کئے جارہے ہیں انھوں نے کہاکہ کرپٹ وزیر مشیر افسر شاہی صرف اپنے پیٹ بھرنے میں لگے ہوئے ہیں بلوچستان کے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔