|

وقتِ اشاعت :   July 24 – 2020

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے جمعرات کے روز سریاب روڈ اور ملحقہ علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا اور وہاں کوئٹہ پیکج کے تحت جاری سڑکوں کی تعمیر وتوسیع اور سپورٹس کمپلیکسز کے زیر تعمیر منصوبوں کا معائنہ کیا، وزیراعلی کے پرنسپل سیکریٹری زاہد سلیم، سیکریٹری مواصلات وتعمیرات نورالامین مینگل اور کمشنر کوئٹہ عثمان علی خان بھی وزیراعلی کے ہمراہ تھے، وہ پہلے وزیراعلی ہیں۔

جنہوں نے سریاب اور ملحقہ علاقوں کا محدود سیکیورٹی کے ساتھ اچانک دورہ کیا، وزیرواعلی نے اس موقع پر علاقے کے لوگوں سے مختلف مقامات پر بات چیت کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ان کی رائے پوچھی،سریاب کے عوام نے سڑکوں، سپورٹس کمپلیکس، نکاسی آب اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو سراہتے ہوئے وزیراعلی اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

عوام کے کہنا تھا کہ یہ پہلی صوبائی حکومت ہے جس نے سریاب کی کثیر آبادی کی فلاح وبہبود کے منصوبے شروع کئے ہیں جن کی تکمیل سے یہاں کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات جبکہ نوجوانوں کو کھیلوں اور صحت مند تفریح کے بہترین مواقع ملیں گے اور یہاں سے باصلاحیت کھلاڑی ابھر کر سامنے آئیں گے،وزیراعلی نے سریاب روڈ کے ایک ہوٹل میں چائے پی اور وہاں موجود لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کی۔

وزیراعلی نے سریاب روڈ، قمبرانی لنک روڈ، قمبرانی روڈ، لوہڑ کاریز، غریب آباد، حق آباد اور دیگر ملحقہ علاقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور ان کے معیار کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی مقررہ مدت کے اندر تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی، وزیراعلی نے زیر تعمیر منی سپورٹس کمپلیکسز کا معائنہ بھی کیا جن میں کمیونٹی کے لئے کثیرالمقاصد ہال، فٹسال، جمنازیم اور کھیلوں کی دیگر سہولتیں شامل ہیں اور اس نوعیت کے چھ سپورٹس کمپلیکس شہر کے مختلف علاقوں میں بنائے جارہے ہیں۔

وزیراعلی نے سریاب تا قمبرانی لنک روڈ کی تعمیر کے منصوبے کے جائزہ بھی لیا، وزیراعلی بلوچستان نے سریاب، سیٹلائٹ ٹان اور ایئرپورٹ روڈ پر زیرتعمیر منی سپورٹس کمپلیکسز کے معائنہ کے دوران ان میں خواتین اور بچوں کی تفریح کی سہولیات،پلے ایریا اور باتھ روم کی تعمیر کی ہدایت کی۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ دنیا کا ہر ملک دہشتگردی سے متاثر ہوا ہے۔

اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے علاقوں میں جانا یا ان پر توجہ دینا چھوڑ دیں، صوبے بھر میں ترقیاتی کاموں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، کوئٹہ شہر کے ماسٹر پلان پر کام اگست میں شروع کردیا جائیگا،سریاب روڈ پر 8مختلف منصوبوں کے تحت 96کلو میٹر سڑکیں بنائی جارہی ہیں،یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ شہر کے علاقوں سریاب روڈ، لنک قمبرانی روڈ، قمبرانی روڈ، لوہڑ کاریز،غریب آباد، حق آبادسمیت دیگر علاقوں کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی انکے ہمراہ تھے۔

وزیراعلیٰ جا م کمال خان نے کہا کہ کوئٹہ شہر کا ماسٹر پلان بنا نے کے لئے کمپنی سے تمام معاملات طے کر لئے گئے ہیں اگست میں کوئٹہ کے ماسٹر پلان پر کام شروع کردیا جائیگا اس منصوبے کے تحت کوئٹہ شہر میں بننے والی 12بڑی سڑکوں پر مکمل پلاننگ کے ساتھ کمرشل سرگرمیوں کو فروغ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بدامنی اور دہشتگردی کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنے علاقوں پر توجہ دینی چھوڑ دیں میں زرغون روڈ اور لسبیلہ کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا وزیراعلیٰ ہوں ہم نے لوگوں کو امن کا پیغام دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ترقیاتی کاموں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

سمجھوتے یا در گزر کا مطلب کرپشن کو فروغ دینا ہے کوئٹہ شہر کے ترقیاتی کاموں کی خود نگرانی کر رہا ہوں جبکہ سی ایم آئی ٹی، سی اینڈ ڈبلیو، اینٹی کرپشن، پی اینڈ ڈی سمیت دیگر محکموں کی کمیٹیاں بھی منصوبوں کی جانچ پڑتال کر کے ان پر نظر رکھ رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سریاب روڈ پر 8مختلف منصوبوں کے تحت 96کلو میٹر سڑکیں تعمیر کی جارہی ہیں پہلے مرحلے میں 31کلومیٹر سڑکیں مکمل کر لی گئی ہیں۔

جبکہ 50کلو میٹر کے نکاسی آب کے منصوبے بھی بنا ئے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی میں جن علاقوں پر توجہ نہیں دی گئی ان پر توجہ دیکر لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنا رہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پسماندہ علاقوں کو بھی بہتر سہولیات فراہم کریں تاکہ یہاں رہنے والے لوگوں کی مشکلات کو کم کیاجا سکے،انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں کئی ایسے منصوبے تھے جو طویل عرصے سے التواء کا شکار تھے۔

انہیں مکمل کیا جارہا ہے جبکہ ہماری کوشش ہے کہ کوئٹہ میں ہر سال نئے منصوبے شروع کرکے شہر کی سڑکوں کو بہتر کیا جائے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگ سڑکوں کی تعمیر کو پیسے کا ضیاع کہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے سڑکوں کی تعمیر سے علاقوں تک رسائی اور وہاں رہنے والوں کی مشکلات میں کمی آتی ہے انہوں نے کہا کہ ٹھیکیداروں اور آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ منصوبوں کی تکمیل ٹینڈر اور پلان کے مطابق اور منصوبوں کو مقرر ہ وقت کے اندر مکمل کیا جائے۔