کوئٹہ:۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں رواں مالی سال کی صوبائی اور وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل شاہراہوں کی تعمیر کے نئے منصوبوں سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا،
محکمہ مواصلات کے حکام نے بریفنگ دی، اجلاس میں صوبائی پی ایس ڈی پی میں شامل کوئٹہزیارت روڈ کی زیارت کراس تا باب زیارت تک دورویہ تعمیر کے منصوبے میں بعض تبدیلیوں کا فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ مواصلات کو ترمیم شدہ پی سی ون تیارکرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ زیارت تا سنجاوی روڈ کی تعمیر کو بھی منصوبے میں شامل کرنے،
گردونواح کی آبادیوں کو روڈ سے منسلک کرنے کے لئے لنک روڈ تعمیر کرنے اور روڈ پر سیاحتی مراکز اور ریسٹ ایریا کی تعمیر کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل دکی چمالنگ روڈ، سبی تا کوہلو شاہراہ کو توسیع دیتے ہوئے
بارکھان اور رکھنی سے منسلک کرنے، دالبندین چاغی تا زیارت بالانوش شاہراہ، صوبائی پی ایس ڈی پی میں شامل3.2ارب روپے کی لاگت کے ژوب تا منزکی روڈ، 1.5 ارب روپے کی لاگت کے مسلم باغ تابادینی روڈ، 1.1ارب روپے کی لاگت کے قمر دین تا ملتانائی روڈ کی تعمیر کے علاوہ تربت کو پسنی، مند، بلنگور سمیت دیگر علاقوں سے منسلک کرنے کے مواصلاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اجلاس کو آگاہ کیا گیا
کہ رواں مالی سال کے صوبائی ترقیاتی پروگرام میں بڑی، درمیانی اور چھوٹی شاہراہوں اور سڑکوں کی تعمیر کے 411منصوبے شامل ہیں جن میں سے 85منصوبوں کی پی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری ہوچکی ہے اور ان کا ٹینڈر پراسس جاری ہے جس کی تکمیل کے بعد ان منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کردیا جائے گا جبکہ 500ملین روپے
اور اس سے زائد تخمینہ کے منصوبوں پر ابتدائی کاروائی 15ستمبر 2020ء تک مکمل کرکے ان پر بھی کام شروع کردیا جائے گا،
اجلاس آگاہ کیا گیا کہ سڑکوں اور عمارتوں کے منصوبوں کی باقاعدہ ڈیزائننگ کے لئے محکمہ مواصلات میں مجوزہ ڈیزائن ہاؤس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جس کے لئے ماہرین تعمیرات کی خدمات حاصل کی جائیں گی، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سڑکیں معاشی وسماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت ذرائع مواصلات کی ترقی کی جانب خصوصی توجہ دے رہی ہے، گذشتہ مالی سال میں 25سو کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے مکمل کئے گئے اور رواں مالی سال میں 4000کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی جائیں گی،
انہوں نے کہا کہ زیارت روڈ کی توسیع اور تعمیر نو سے سیاحتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جبکہ ژوب ڈویژن میں افغانستان کی سرحد سے منسلک علاقوں اور مکران ڈویژن میں ایران کی سرحد سے منسلک علاقوں کو قومی شاہراہوں سے منسلک کرنے سے تجارتی ومعاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور شاہراہوں کی تعمیر سے صوبے کی زرعی اور معدنی پیداوار کو بڑی منڈیوں تک رسائی ملے گی،
وزیراعلیٰ نے محکمہ مواصلات کی استعداد کار اور کارکردگی میں اضافے کے لئے ڈائریکٹر جنرل روڈز اور ڈائریکٹر جنرل بلڈنگز کی آسامیاں تخلیق کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے صوبائی پی ایس ڈی پی میں ڈویژنل اور ضلعی سطح پر جی اوآر کے قیام کے منصوبوں پر فوری عملدرآمد کے آغاز کے لئے سرکاری اراضی کے حصول کی ہدایت کی۔