|

وقتِ اشاعت :   August 7 – 2020

تربت: بی این پی کے اہم رہنما تحصیل بل نگور کے صدر کہدہ مولابخش نے لالہ رشید دشتی سے ملاقات کر کے باپ میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔اس دوران اہم علاقائی شخصیات میر بیگ محمد، میر الیاس، حفیظ رند اور میر مجید ان کے ہمراہ تھے۔انہوں نے بی این پی سے مستعفی ہونے کا سبب بتاتے ہوئے کہا کہ بی این پی وفاقی حکومت میں شریک اور بلوچستان اسمبلی میں ایک درجن اراکین کے باوجود عوام کے لیئے کام نہیں کررہی۔

مسلسل دو سالوں میں اسمبلی کا حصہ ہونے کے باوجود بی این پی اراکین کی کارکردگی صفر ہے، ہم پارٹی کو منظم اور فعال بنانے کی کئی بار کوششیں کیں مگر ہر بار علاقائی لیڈرشپ کی وجہ سے پارٹی تنزلی کا شکار رہی ہے، وفاق میں حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود کارکنوں کے معمولی کام نہیں کیئے جاتے ہیں۔ہم سے بل نگور کے لیئے سولر سسٹم دینے کا وعدہ کیا گیا مگر وعدہ پورا کرنے کی نوبت نہیں آئی۔

لالہ رشید نے دو سالوں میں جتنا کام کیا گزشتہ بیس سالوں میں بل نگور میں اتنا کام نہیں ہوا۔لالہ رشید دشتی کی عوام دوستی، علاقے کی ترقی کے لیے دل چسپی اور عملی اقدامات سے متاثر ہوکر باپ میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم پی اے لالا رشید دشتی نے کہدہ مولابخش اور دیگر کو بی اے پی میں شمولیت کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ انکی شمولیت سے بی اے پی علاقے میں مزید فعال ہوگی انھوں نے کہا کہ میں نے مختصر عرصے میں اپنے حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کی مد میں اربوں روپے خرچ کیئے ہیں،بلنگور روڈ کی تعمیر میں تقریبا 3 ارب روہے۔

لاگت آئے گی جسے ایف ڈبلیو او کے سپرد کیا جائے گا انھوں نے کہا کہ میرا حلقہ کیچ کا پسماندہ ترین حلقہ ہے جہاں پر سابقہ حکومتوں کے ادوار میں خاطر خواہ کام نہیں ہوا ہے میری کوشش ہے کہ اپنے حلقے کے پسماندہ علاقوں میں زیادہ سے زیادہ کام کروں انشاء اللہ خدا نے چاہا اپنے حدف کو پورا کروں گا انھوں نے کہا کہ میرے حلقے کو صاف پینے کے پانی کی فراہمی،پکی سڑکیں،بجلی،ایجوکیشن اور صحت کے شعبوں میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

ان پر ترجیحی بنیادوں ہر کام کررہا ہوں۔اس موقع پر بی اے پی کے رہنما میر کینگی دشتی،باقی دشتی، مرشد دشتی، جاوید دشتی سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔