کوئٹہ: بلوچستان کی رواں اسمبلی نے اپنا دوسرا پارلیمانی سال مکمل کرلیا تاہم کوویڈ۔19کی عالمگیر وباء کے باعث ایک سال میں 100دن اجلاس منعقد کرنے کا ہد ف حاصل نہیں ہوسکا۔ ایک سال کے دوران اسمبلی کے کل9سیشن منعقد ہوئے جن میں 8قانونی مسودات کی منظوری دی گئی جبکہ دو بلز تاحال زیر التواء ہیں۔ واضح رہے کہ آئینی طور پر کسی بھی صوبائی اسمبلی کے لےء پارلیمانی سال کے دوران100دن مقرر ہیں۔
تاہم بلوچستان اسمبلی نے کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کے باعث گزشتہ روز پورے ہونے والے پارلیمانی سال میں یہ ہدف حاصل نہیں کیا۔ ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 13اگست2018ء کو وجود میں آنے والی بلوچستان کی گیارہویں اسمبلی نے 12اگست2020ء کو اپنا دوسرا پارلیمانی سال مکمل کرلیا ہے اور اختتامی نشست کے ساتھ اسمبلی نے ایک سال میں 67دن مکمل کرلیئے ہیں۔
اگست2019ء تا12اگست 2020ء کے دوران کل نو اجلاس منعقد ہوئے جن میں سرکاری و غیر سرکاری کارروائی نمٹائی گئی۔ قانون سازی اسمبلی کی بنیادی اور آئینی ذمہ داری ہے اس ضمن میں اسمبلی کو ایک سال کے دوران مختلف نوعیت کے کل 10مسودات قانون موصول ہوئے جن میں سے8مسودات قانون پاس ہوئے جبکہ 2بلز تاحال زیرالتواء ہیں۔ پارلیمانی سال کے دوران کل8سرکاری اور20غیر سرکاری قرار دادیں اسمبلی میں پاس ہوئیں۔
سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس حکومتی اداروں کی پارلیمانی طرز حکومت میں حکومت سے جوابدہی کرنے کا ایک واحد ذریعہ ہونے کی بناء اسمبلی کی ایجنڈے کی کارروائی میں اولین ترجیح ہوتی ہے موجودہ اسمبلی نے گزشتہ روز مکمل ہونے والے پارلیمانی سال کے دوران کل86سوالات کے نوٹسز موصول کئے جن میں سے71سوالات نمٹادیئے گئے ساتھ ہی مختلف نوعیت کے 19توجہ دلاؤ نوٹسز موصول ہوئے جسے اسمبلی نے خوش اسلوبی سے نمٹایا۔
اسی طرح تحریک التواء کی منفرد حیثیت بھی نظر انداز نہیں کی جاسکتی اس نقطہ کے پیش نظر اب تک کل15تحاریک التواء اسمبلی کو موصول ہوئیں جن میں سے7بحث کے لئے منظور ہوئیں جبکہ8تحاریک التواء نمٹادی گئیں۔علاوہ ازیں پارلیمانی سال کے دوران اسمبلی کو 03زیرو آور نوٹسز موصول ہوئے جن میں ایک زیرو آور پیش ہوا تاہم دو پر بحث نہیں ہوسکی۔
اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کو اس دوران کل 8مسودات قانون حوالے ہوئے اور متعلقہ کمیٹیوں نے ہر مسودہ قانون پر الگ الگ سفارشات مرتب کرکے ایوان کو دیں۔بلوچستان اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مجلس حسابات عامہ کی فعالیت کی وجہ سے صوبائی حکومت کے حسابات مالی تصرفات پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ برائے مالی سال2017-18ء پر مجلس نے اپنی32نشستیں منعقد کیں۔