|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2020

خضدار: ایس ایس ایف کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وائس چانسلر بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی طرف سے بلوچستان اور سابقہ فاٹا کے کوٹہ اسکالرشپ کی غیر اعلانیہ بندش کی مزمت کرتے ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ زکریا یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں جو کہ ابھی ان کے لئے تعلیم کے دروازے بند کرنا پریشان کُن ہے۔

بلوچستان میں تعلیمی ادارے نہ ہونے کے مترادف ہیں اور جب بلوچستان کے طلبہ پنجاب کا رُخ کرتے ہیں تو وہاں فیسیں زیادہ ہوتی ہیں جو کہ بلوچستان کے غریب طلبہ برداشت نہیں کرسکتے اسی چیز کو مُدنظر رکھتے ہوئے پچھلی حکومت نے بلوچستان اور سابقہ فاٹا کے طلبہ کو اسکالرشپ دینے کا اعلان کیا جو کہ موجودہ وائس چانسلر نے غیر اعلانیہ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پچھلے سال پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بلوچستان کا اسکالرشپ میں کٹوتی کی گئی اور اس سال زکریا یونیورسٹی میں بند کی گئی ہے۔ وائس چانسلر کو اپنی پالیسی اور حکمت عملی ظاہر کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ غیر اعلانیہ بندش کا کیا مطلب ہے پنجاب کے دیگر یونیورسٹیوں نے اس قسم کا کوئی بھی اعلان نہیں کئے ہیں۔

جو کہ صرف زکریا یونیورسٹی نے کیا ہے۔ترجمان نے وفاقی حکومت، پنجاب حکومت، بلوچستان حکومت اور ہائیر ایجوکیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ وائس چانسلر کے اس فیصلے کو واپس لیں اور بلوچستان اور سابقہ فاٹا کے غریب طلبہ کی اسکالرشپ بحال کریں۔