بلوچ یکجتی کمیٹی کراچی نے ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حیات مرزا بلوچ کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فزیالوجی میں فائنل ائیر کے طالب علم اور کراچی یونیورسٹی میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے پلیٹ فارم سے بلوچ طالب علموں کی تعلیمی مشکلات کو حل کرنے کے لئے جدوجہد کررہے تھے۔انہیں کل تربت آبسر کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بناء کسی جرم کے تشدد کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
ایک بے گناہ انسان اور اپنے والدین کے امیدوں اور آرزوں کے مرکز کو بناء کسی جرم کے قتل کرنا آئین پاکستان کی خلاف ورزی اور انصاف کا قتل عام ہے۔
ذمہ داران نے مذید کہا کہ سکیورٹی اہلکاروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں نہ کہ بناء کسی جرم کے معصوم لوگوں کو فائرنگ کرکے قتل کریں۔
بلوچ یکجتی کمیٹی اس ناحق قتل عام کی مذمت کرتی ہے اور پاکستان کے اعلی اداروں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ حیات مرزا کو انصاف دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ بلوچ معاشرے میں خوف کی جو فضا ء قائم ہوچکی ہے اس کا قلع قمع کیا جاسکے۔
بلوچ یکجتی کمیٹی کراچی بلوچ طالب علم حیات مرزا کے ناحق قتل کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے اتوار شام چار بجے احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔
تمام انسان دوستوں،طالب علموں،اساتذہ اور مختلف طبقہ فکر کے لوگوں سے شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔
حیات بلوچ کا ناحق قتل انصاف کا قتل ہے۔بلوچ یکجتی کمیٹی
وقتِ اشاعت : August 14 – 2020