ڈیرہ مراد جمالی: پیپلز پارٹی کے مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ ڈیرہ مرادجمالی کے مین بازار سے گزرنے والی قومی شاہراہ کھنڈرات میں تبدیل ہونے کے باوجود نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی چشم پوشی قابل جرم ہے بلوچستان کی عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں تاجر برادری عام شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔
ڈیرہ مرادجمالی شہر پر منتخب عوامی نمائندوں کی عدم توجہ سمجھ سے بالاتر ہے صوبائی حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے بلوچستان کی نیشنل ہائی وے کو سی پیک میں شامل کیا جائے ان خیالات کا اظہار صحافیو ں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میر صادق عمرانی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کی گڈ گورننس ناکام ہو چکی ہے کیونکہ چیف سیکریڑی بلوچستان کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے گئے ہیں ایک ماہ گزرنے کے باوجود قومی شاہراہ مین بازار کا کام شروع نہ ہونا این ایچ اے کی طاقتور ہونے کا پیغام اور منتخب عوامی نمائندوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پیپلز پارٹی جب بھی اقتدار میں آئی بلا امتیاز روزگار اور ترقیاتی منصوبے شروع کیے اور علاقے میں یکساں ترقی کو فروغ دیا گیا تھا اور کہاکہ شرقی ڈیرہ مراد جمالی سیوریج نالہ عوام کے لیے وبال جان بن چکا ہے علاقے تعفن پھیل چکا ہے انہوں نے کہاکہ این ایچ اے نے ڈیرہ مرادجمالی کی بازار سے گزرنے والی قومی شاہراہ کاکام جلد شروع نہ کیا تو پیپلز پارٹی احتجاج کا محفوظ رکھتی ہے جس کی ذمہ داری این ایچ اے پر عائد ہو گی۔