نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء،بلوچستان کی بزرگ قومی سیاسی شخصیت میر حاصل خان بزنجو 63برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے جن کی تدفین آج آبائی علاقے نال میں کی جائیگی۔نیشنل پارٹی کی جانب سے میرحاصل بزنجو کی ناگہانی وفات پر دس روزہ سوگ کا اعلان کیاگیاہے، نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی کے مطابق نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر میرحاصل خان بزنجو کو جمعرات کو طبیعت ناساز ہونے پر کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج انتقال کر گئے، میر حاصل بزنجو کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔
مرحوم میر حاصل خان بزنجو، بابائے بلوچستان بزرگ قوم پرست وترقی پسند رہنماء سابق گورنر بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کے فرزند تھے انکا کا شمار بلوچستان کی بزرگ اور متحرک سیاسی شخصیات میں ہوتا تھا۔مرحوم وفاقی وزیر، سینیٹر، رکن قومی اسمبلی رہے۔ مرحوم میر حاصل بزنجو 1990سے1993اور 1997سے 1999تک رکن قومی اسمبلی رہے وہ 2010میں سینیٹر منتخب ہوئے اور 2016سے2018تک وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ رہے، میر حاصل بزنجو 1997سے 1998تک بلوچستان نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری، 1998سے 2005تک بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر،2005سے 2008تک نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل رہے۔میر حاصل بزنجو نے 2008 کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔
لیکن 2009 میں سینیٹ کے انتخاب میں نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔ حاصل بزنجو وفاق میں مسلم لیگ نواز کے اتحادی جبکہ بلوچستان میں مخلوط حکومت کا حصہ تھے۔ 2013 کے انتخابات میں ان کی جماعت نے مسلم لیگ نواز کے ساتھ اتحاد کیاتھا جبکہ 2014 میں نیشنل پارٹی کا صدر منتخب ہونے کے بعد حاصل بزنجو کو بندرگاہ اور شپنگ کی وزارت ملی تھی۔ چیئرمین سینیٹ میرصادق سنجرانی کے خلاف جب عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی تومیرحاصل خان بزنجو نے اس میں بھی سرگرم کردار ادا کیا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے میرحاصل خان بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار نامزد کیا گیامگر اس میں ان کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی مگر انہوں نے مستقل مزاجی کے ساتھ سینیٹ میں اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کیااور بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کیا۔
میرحاصل خان بزنجو طالبعلمی کے زمانے سے سیاست سے وابستہ رہے، دوران طالبعلمی انہوں نے سیاسی سفر کا آغاز ڈی ایس ایف سے کیا، بعدمیں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن سے وابستہ ہوئے۔ میرحاصل خان بزنجو نے اپنے والد کی رحلت کے بعد ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قوم پرست وترقی پسند سیاست کا تسلسل جاری رکھا۔ میرحاصل خان بزنجو بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے جدوجہدجاری رکھی، 2004ء میں چار جماعتی اتحاد کے دوران بھی نیشنل پارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ میرحاصل خان بزنجو کی رحلت سے بلوچستان ایک عظیم سیاسی رہنماء سے محروم ہوگیا ہے۔
جن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ دوسری جانب میرحاصل خان بزنجو کی وفات پرسیاسی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت کااظہار کیاجارہا ہے اور ان کے سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیاجارہا ہے۔میرحاصل خان بزنجو کی وفات سے ایک بڑا سیاسی خلاء بلوچستان میں پیدا ہوا ہے جسے بھرنے میں کافی وقت لگے گا۔ اللہ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔ آمین