|

وقتِ اشاعت :   August 22 – 2020

گوادر: ملک بھر کی طرح تربت سے تعلق رکھنے والے کراچی یونیورسٹی کے طالب علم حیات مرزا کی ماورائے قانون قتل کے خلاف گوادر میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا اہتمام برمش یکجہتی کمیٹی کی جانب سے کیا گیا جس کا آغاز سیر ت البنی ﷺ چوک سے ہوا جو گشت کرتے ہوئے شہدائے جیونی چوک پراختتام پز یر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے حیات مرزا کو انصاف کی فراہمی کے لئے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔

اور وہ نعرہ بازی کرتے ہوئے شہدائے جیونی چوک تک پہنچنے۔ ریلی میں طالب علم، سو ل سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے رہنماء اور خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کر تے ہوئے مقر رین نے طالب علم حیات مر زا کی ما ورائے قانون قتل کی مزمت کی اور کہا کہ یہ واقعہ انتہائی دل ہلانے والا واقعہ ہے ایک نہتے او رمعصوم طالب علم کے ہاتھ پیر باندھ کر اس کے جسم کو گولیوں سے چھلنی کر دیا گیا یہ کوئی حادثاتی واقعہ نہیں بلکہ بربر یت کی انتہاء ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیات مرزا کراچی یو نیورسٹی کا ہونہار طالب تھا اس نے اپنی زندگی حصول علم کے لئے وقف کر رکھی تھی وہ غیر متنازعہ زندگی گزار رہے تھے لیکن اس کو نا کردہ گناہوں کی سزا دی گئی یہ قتل کسی بھی مہذب معاشرے، مزہب، ملکی اور بین الاقوامی قوانین میں قابل قبول نہیں، حیات مر زا کو ان کے بھوڑے والدین کے سامنے بے دردی کے ساتھ قتل کرکے انسانیت کو شرمسار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حیات مرزا کا قتل ایک سادہ واقع نہیں بلکہ یہ ایک مائنڈ سیٹ ہے جس کا تسلسل گزشتہ کئی صد یوں سے بلوچستان میں جاری ہے کبھی یہاں ملک ناز شہید ہوتی ہیں تو کبھی کلثوم کو تہہ تیغ کیا جاتاہے پورا بلوچستان اس بر بریت کا شکار ہے لیکن آج کی ریلی نے ڈر اور خوف کے ماحول کو شکست دیکر اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ ظلم جب بھی بڑھتا ہے تو اس کے خلاف آواز اٹھائی جاتی ہے۔

جب تک ظالم اور مظلوم تصور موجود رہے گا انسانی فطرت اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حیات مرزا کے ماورائے قانون قتل کی ہر ز وائیے سے تحقیقات کی جائیں جس میں انصاف کے تمام تقاضے پورے کر کے حیات مرزا کے خاندا ن کو انصاف فراہم کیا جائے اورآئندہ ایسے واقعات کے سد باب کو یقینی بنایا جائے۔

مقر رین میں برمش یکجہتی کمیٹی کے بالاچ قادر، صدف مرزا، صغیر امین،صدر مکران ہائی کورٹ بار محراب خان گچکی ایڈ وکیٹ، سابقہ صدر گوادر بار محمد صد یق زعمرانی ایڈ وکیٹ، سابقہ چیئر مین بلدیہ گوادر عابد رحیم سہرابی، بی این پی (مینگل) کے ضلعی خواتین سیکر یڑی عارفہ عبداللہ اور ن لیگ کے رہنماء محمد بزنجو سمیت شامل تھے۔