|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2020

تربت: آل پارٹیز کیچ کا اجلاس کنوینر خالد ولید سیفی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں تمام پارٹی نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں حیات بلوچ کے قتل اور اس کے محرکات پر تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں بتایا گیا کہ حیات بلوچ کا سانحہ ایک قومی سانحہ ہے جس کے اس خطے پر دورس اثرات مرتب ہوں گے اور نفرتوں کی خلیج مزید گہری ہوگی۔ اجلاس میں بتایا گیا اس سانحہ نے نہ صرف بلوچ قوم کو بلکہ پوری انسانیت کو صدمے سے نڈھال کردیا ہے۔

اور یہ سانحہ سرحدات سے نکل کر عالمی سطح پر اپنے اثرات چھوڑ گیا ہے، اس واقعہ کو حادثہ قرار دینا یا کسی فرد کے اشتعال سے تعبیر کرنا زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ آل پارٹیز کے اجلاس میں حیات بلوچ کی شہادت پر جوڈیشنل انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔آل پارٹیز اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مفاد عامہ کے خلاف کیے جانے والے کسی بھی اقدام پر آل پارٹیز عوام کے جذبات کی ترجمانی کریگی اور خاموش نہیں رہے گی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ خطے میں جاری انسرجنسی کے دوران فریقین کی جانب سے بیگناہ لوگوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے کی مائندسٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں کیچ کور کے اندر کرش پلانٹ کی توسیع سے پانی کے بہاو متاثر ہونے پر خدشے کا اظہار کیا گیا جبکہ کیچ میں منشیات کے خلاف راست اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔