|

وقتِ اشاعت :   August 28 – 2020

کوئٹہ: قومی احتساب بیورو بلوچستان نے سرکاری اراضی پر ہاوسنگ اسکیم بنانے والے قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے غیرقانونی ہاوسنگ اسکیم چلانے والے تین افرادکو کوئٹہ سے گرفتار کر لیا ہے، قبضہ مافیا نے کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز بنا کر ہزاروں لوگوں کو پلاٹ فروخت کئے،نیب بلوچستان نے ہاوسنگ اسکیمز کے دفاتر سے تمام ریکارڈتحویل میں لے کر ملزمان کے خلاف باقاعدہ کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

زمین قبضہ مافیا کے حوالے کرنے والے سرکاری افسران و عملے کے سخت کاروائی کے لئے لاۂ عمل تیارکر لیا گیا ہے، جلد اعلی عہدوں پر فائز افراد سمیت متعدرگرفتاریاں متوقع ہیں۔کوئٹہ کے نواحی علاقے کچلاک میں لینڈ مافیا کی جانب سے سرکاری زمین پر غیر قانونی ہاوسنگ اسکیمز بنانے کی اطلاعات پردوران تحقیق انکشاف ہوا کہ میگا سٹی کچلاک اور جان ٹاون کچلاک اسکیمز سرکاری زمینوں پر قبضہ کر کے بنائی گئی ہیں۔

جس میں ہزاروں لوگوں کو غیر قانونی طور پر پلاٹ فروخت کر دئیے گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اسکیمز کے مالکان نے ہاوسنگ اسکیمز بنانے کے لئے کیو ڈی اے سے این او سی کے حصول سمیت کسی بھی قسم کا قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا۔نیب بلوچستان نے قبضہ مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے ملزمان صاحب زادہ محمد یوسف، شبیر احمد، صاحب زادہ اور محمد صادق کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے گرفتاری کے بعد۔

احتساب عدالت پیش کر کے ملزمان کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے ملزمان سے ہوشربا انکشافات کے بعد متعدد گرفتاریاں متوقع ہیں۔میگا سٹی کچلاک اور جان ٹاون کچلاک کے متاثرین اپنے کلیم کی بابت نیب بلوچستان سے رجوع کر سکتے ہیں۔