|

وقتِ اشاعت :   September 2 – 2020

گوادر: کنٹانی ہور میں ڈیزل کے کاروبار کو مخصوص لوگوں کے قبضے میں دینے کے خلاف تحصیل جیونی اور سب تحصیل سنٹسر کے سینکڑوں مکین اپنا احتجاج اور شکایت درج کرانے ڈپٹی کمشنر گوادر کے آفس پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق بی اے پی کے رہنماؤں نعمت اللہ ہوت اور چیئرمین محمد جان کے سربراہی میں سب تحصیل سْنٹسر اور تحصیل جیونی کے لوگوں نے ڈپٹی کمشنر گوادر کے دفتر میں اسسٹنٹ کمشنر گوادر راجہ اطہر عباس سے ملاقات کی۔

اس دوران ان لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ کئی دہائیوں سے جیونی کے بارڈر پر تیل کا چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرکے اپنے خاندان کی کفالت کرتے آ رہے ہیں مگر گزشتہ کچھ مہینوں سے کنٹانی ھور کو ہم سے چھین کر صرف سات با اثر سیٹھوں کے قبضے میں دیا جا چکا ہے انھی سات سیٹھوں کے روزانہ چالیس سے پچاس اسپیڈ بوٹوں کو ڈیزل لانے کی اجازت دی گئی ہے۔

ان سیٹوں نے ساز باز کرکے یہ چالیس بوٹس ان لوگوں میں تقسیم کئے ہیں جن کا ڈیزل کے کاروبار سے دور دور کا بھی واسطہ ہی نہیں ہے، وہ لوگ یا تو با اثر لوگوں کے رائیٹ ہینڈ ہیں یا پھر بلیک میلنگ کے ماہر ہیں، لیکن تحصیل جیونی اور سب تحصیل سنٹسر کے ڈھائی سے تین ہزار وہ لوگ جو کئی دہائیوں سے اسی کاروبار سے منسلک رہے ہیں ان کیلئے یہ کاروبار شجر ممنوعہ بنادی گئی ہے۔

جس کی وجہ سے کم و بیش تین ہزار خاندان نان شبینہ کا محتاج ہوچکے ہیں۔ان لوگوں نے اسسٹنٹ کمشنر گوادر کو اپنی مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس نا انصافی کو فورا روکا جائے اور کنٹانی ھور میں ڈیزل کے کاروبار سے ان سات سیٹھوں کی اجارہ داری کو ختم کرکے نمبرنگ سسٹم کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور تحصیل جیونی اور سب تحصیل سنٹسر کے لوگوں کو اس کاروبار میں یکساں مواقع فراہم کیا جائے۔

بصورت دیگر ہم ان سات سیٹھوں کے ڈیزل بوٹوں کو بھی چلنے نہیں دیں گے اور سخت احتجاج کریں گے، ڈپٹی کمشنر گوادر راجہ اظہر عباس نے انھیں معاملہ سلجھانے کا یقین دلایا اور کہا کہ اس معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔