|

وقتِ اشاعت :   September 3 – 2020

ڈیرہ اللہ یار: ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی مریض جاں بحق ہوگیا لواحقین اور ٹیکسی ڈرائیورز کا لاش کے ہمراہ عدالت روڈ پر احتجاجی دھرنا ڈیوٹی انچارج پر پرچہ کٹ گیا پیرا میڈیکس نے او پی ڈی کا بائیکاٹ کردیا گزشتہ شب ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی اور بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث جانبحق ہونے والے 65 سالہ شخص گل محمد کٹبار کے لواحقین اور ٹیکسی ڈرائیورز نے لاش عدالت روڈ پر رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا۔

اور سول اسپتال میں طبی سہولیات اور ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ڈیوٹی انچارج ڈاکٹر پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ٹیکسی یونین کے صدر شاہنواز کھوسہ اور معروف ٹھیکیدار عبدالستار کھوسہ کا کہنا تھا کہ مریض کو شدید علالت میں طبی امداد کے لیے سول اسپتال لایا گیا تاہم اسپتال میں طبی سہولیات کی فقدان اور ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث مریض تڑپ تڑپ کر دم توڑ گیا ہے ڈاکٹرز گھروں میں پرآسائش زندگی گزار رہے ہیں جبکہ عوام طبی سہولیات سے محروم موت کی وادی میں چلے جارہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیوٹی انچارج ڈاکٹر پر مقدمہ درج کیا جائے مظاہرین کے مطالبے پر پولیس تھانہ ڈیرہ اللہ یار میں متوفی کے بیٹے ارباب کٹبار کی مدوعیت پر ڈاکٹر محمد دین جکھرانی پر پرچہ کاٹا گیا جسکے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کرتے ہوئے لاش کو گھر لے گئے۔

ڈیوٹی انچارج ڈاکٹر محمد دین جکھرانی پر مقدمہ درج ہونے کے خلاف پیرا میڈیکس نے احتجاج کرتے ہوئے او پی ڈی کا بائیکاٹ کردیا جس کی وجہ سے شہر اور دوردراز سے علاج معالجے کے لیے آنے والے سیکڑوں مریض بغیر علاج معالجے کے مایوس لوٹ گئے جبکہ ڈاکٹر محمد دین جکھرانی نے عدالت سے قبل از وقت گرفتاری کے ضمانت کروالی۔